Bharat Express

Manipur Violence: کانگریس کا مودی حکومت پر نشانہ، جے رام رمیش نے کہا، عوام کی پریشانیوں سے وزیر اعظم کو کوئی سروکار نہیں

کانگریس نے ایک بار پھر تشدد سے متاثر منی پور میں فائرنگ سے نو افراد کی ہلاکت کے معاملہ پر مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش نے کہا کہ شمال مشرقی ریاست کے لوگوں کا دکھ ملک کا دکھ ہے، لیکن اس معاملہ پر وزیر اعظم مسلسل خاموش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ منی پور کے لوگوں پر ظلم و ستم مسلسل جاری ہے۔ ان کی تکلیف ملک کی تکلیف کے مماثل ہے، لیکن وزیر اعظم خاموشی اختیار کر رہے ہیں ۔  جے رام رمیش نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ کا دورہ اور آسام کے وزیر اعلی کی  مداخلت کا کوئی خاص اثر نہیں ہو رہا ہے۔

عسکریت پسندوں نے نو افراد کو گولی مارکر ہلاک کردیا

منی پور کے کھملوک گاؤں میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 11 افراد کے ہلاک اور 23 دیگر کے زخمی  ہوئے ہیں ۔ ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ بھاری ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسندوں نے منگل کی رات دیر گئے خاملوک گاؤں پر حملہ کیا اور گاؤں والوں پر  ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی، جس سے نو افراد موقع پر ہی ہلاک اور خواتین سمیت 25 دیگر زخمی ہو گئے۔

 منی پور 3 مئی سے  ذات پات کے تشدد سے لرز اٹھا ہے، جس میں 120 اب تک  سے زیادہ  افراد ہلاک اور 350 سے زیادہ لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ہزاروں مکانات، بڑی تعداد میں نجی اور سرکاری گاڑیوں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے

اہم بات یہ ہے کہ اس سے پہلے بھی عسکریت پسندوں نے چار افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا ۔ منی پور میں پچھلے کئی مہینوں سے تشدد بپا ہے ، تشدد کے ان واقعات پر قابو پانے کے   لئے فوج، مقامی پولیس اور آسام رائفلز کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ حال ہی میں وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی امپھال کا دورہ کیا تھا۔ جہاں انہوں نے فوج کے افسران کے علاوہ حکومت سے بھی ملاقات کی۔ وزیر داخلہ نے  صورتحال کا جائزہ بھی لیا۔ دوسری جانب فوج نے بھی کہا ہے کہ حالات آہستہ آہستہ معمولات پر آ رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے میتی اور کوکی برادریوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read