جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے پہلوان۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے اگلے ماہ کے آغاز میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انتخابات کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس مہیش متل کمار کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انتخابات کے لیے ریٹرننگ آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔ برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں اور حکومت کے درمیان بات چیت کے بعد ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (WFI) کے حوالے سے بڑا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن اب 4 جولائی کو ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات کرائے گی۔ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس مہیش متل کمار کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انتخابات کے لیے ریٹرننگ آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔
پہلوان برج بھوشن کے خلاف کافی عرصے سے مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ برج بھوشن پر خواتین پہلوانوں کی جانب سے جنسی استحصال کا الزام لگایا گیا ہے۔ جس کے لیے دہلی پولیس نے برج بھوشن کے خلاف دو ایف آئی آر بھی درج کی ہیں۔
پہلوانوں نے وزیرکھیل سے کی تھی ملاقات
بتا دیں کہ پہلوانوں نے گزشتہ دنوں وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے ملاقات کی تھی۔ جس میں پہلوانوں کو ان کے تمام مطالبات کے بارے میں بتایا گیا، جس کے بعد انہیں وزیر کھیل نے 15 دن تک یقین دلایا کہ برج بھوشن کے خلاف چارج شیٹ دائر کی جائے گی ۔ اس کے ساتھ ہی انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے انتخابات کے انعقاد پر بھی بات ہوئی۔
15 جون کے بعد پھر احتجاج کی دھمکی
حکومت کی طرف سے 15 دن کی یقین دہانی کے بعد پہلوانوں نے ہریانہ میں کسانوں کے ساتھ ایک مہاپنچایت کا انعقاد کیا۔ جس میں حکومت کے ساتھ پہلوانوں کی بات چیت کھپوں کو بتائی گئی اور پنچایت میں طے پایا کہ ہم 15 جون تک انتظار کریں گے۔ حکومت نے کوئی قدم نہ اٹھایا تو ایک بار پھر تحریک شروع ہو گی۔ اس سے قبل نابالغ لڑکی کا بیان بدلنے کی خبریں سامنے آئی تھیں، جس پر پہلوانوں نے الزام لگایا کہ اس پر دباؤ ڈالا گیا۔ ساتھ ہی نابالغ لڑکی کے والد کی صحت بھی بگڑ رہی ہے۔ ہم پر مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ سمجھوتہ کریں اور کیس واپس لیں ۔
بھارت ایکسپریس۔