Enforcement Directorate: رانچی میں زمین گھوٹالہ معاملے میں منی لانڈرنگ کے تحت انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جانچ کررہی ہے۔ اسی معاملے میں آج ای ڈی نے 75.39 کروڑ کی جائیداد کو اٹیچ کیا ہے ، اس میں فوج کے قبضے والی 4.55ایکڑ زمین اور ہیہل انچل کے بجرا موجا کا7.16 ایکڑ زمین کو مکمل طور پر ضبط کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ فوج کے قبضے والی 4.55ایکڑ زمین کی قیمت 41.51کروڑ روپئے اور بجرا موجا میں 7.16 ایکڑ زمین کی قیمت 32.87کڑو رلگائی گئی ہے۔
سابق ڈی سی سمیت 18 لوگوں کے 22مقامات پر ہوئی تھی چھاپے ماری
فرضی کاغذات کی بنیاد پر اس زمین کو فروخت کرنے کے معاملے میں ای ڈی نے 13 اپریل کو رانچی کے سابق ڈپٹی کمشنر چھوی رنجن سمیت 18 لوگوں کے 22 ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی تھی۔ اس کے بعد 14 اپریل کو سات ملزمین کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار ملزمین میں بڑگائی انچل کے سب انسپکٹر بھانو پرتاپ پرساد، افسر علی عرف افسو خان، امتیاز احمد ،محمد صدام حسین، طلحہ خان، فیاض احمد اور مغربی بنگال کے پردیپ باغچی کے نام شامل ہیں۔
واضح رہے کہ رانچی کے موجودہ ڈی سی چھوی رنجن نے اپنے مدت کار کے دوران ہیہل انچل باجرا موجا کی 7.16 ایکڑ زمین کی 82 سال پہلے سے چلی آرہی جمع بندی کو رد کرنے کا حکم دیا تھا۔ انچل کے آفیسر کی طرف سے تیار کئے گئے سادہ پنچ نامہ کو صحیح قرار دیتے ہوئے ونود سنگھ کے نام پر میوٹیشن کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔ اس کے بعد ونود سنگھ سے زمین خریدنے والوں کی درخواست پر 150 پولیس کے جوانوں کو تعینات کرکے زمین کی گھیرابندی کروا دی گئی تھی۔ اس معاملے میں اس وقت کے کمشنر نے سرکار سے ڈپٹی کمشنر سمیت جعلسازی میں شامل تمام لوگوں کے خلاف کاروائی کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔ حالانکہ سرکار نے کسی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی۔
بھارت ایکسپریس۔