Bharat Express

ماحولیاتی بحران سے لڑنے کے لیے دھنولتی اتراکھنڈ کے کسان گرین پیس کی راہ پر سرگرم

ملک  میں اس وقت معاشی بحران سے گزر رہی ہے۔ مقامی سطح پر پہلی بار ایکوٹوریزم کو فروغ دینے کے لیے کچھ الگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے گرین پیس نام سے موسوم کیا گیا ہے

گرین پیس پر ایک نظر

جی 20 کانفرنس میں آج ایکو ٹورازم پر بات کرنے کے لیے  ملک بھر سے لوگ جمع ہو رہے ہیں، مگر اس سے زیادہ استعمال شدہ اصطلاح کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے جو اس سے زیادہ پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی۔ایکو ٹورازم۔ یہ اصطلاح خاص طور پر مقامی حیاتیاتی تنوع، ثقافت اور فطرت کی تعریف کرنے کے لیے ہے، لیکن کیا ماحولیاتی سیاحت بھی موسمیاتی بحران سے لڑنے کا ایک ذریعہ نہیں ہے۔ ہندوستانیوں کی پرانی نسل جنہوں نے اپنی ہر ثقافت کے حصے کے طور پر جنگلات کی حفاظت کی تھی، زوال پذیر ہے۔

آج زیادہ تر ہندوستانی وہی کرتے ہیں جس سے رقم کمائی جا سکتی ہے۔ ایکو ٹورازم اگر اچھی طرح سے کیا گیا تو، تحفظ اور اس کی ضرورت کی بہت زیادہ کوششوں کے لیے ادائیگی کرے  گا۔ ملک اس وقت معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ مقامی سطح پر پہلی بار ایکوٹورازم کو فروغ دینے کے لیے کچھ الگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے گرین پیس نام سے موسوم کیا گیا ہے ۔  دھنولتی کے کسانوں نے ماحولیات کو بہتر بنانے کے لیے کئی امور پر قابل قدر اقدامات کیے ہیں جس کی مقامی سطح پر سراہانا کی گئی ہے۔

دوسری طرف تجربات کے لحاظ سے بھی ماحولیات انسانی زندگی میں اہم مقامات رکھتے ہیں۔ آس پاس کے بہتر ماحول سے انسان کے ذہنی ارتقا کے ساتھ اس کی جسمانی نشو نما بھی اچھی طرح سے ہوتی ہے۔ بہتر ماحولیات کے لیے ضروری ہے کہ بڑے مقدار میں صاف پانی کو جمع کیا جائے۔ پانی انسانی زندگی کی ضرورت کے لحاظ سے کئی معنی میں اہمیت کا حامل ہے۔ اس کی صحیح رہنمائی کے ساتھ اس کے حل کے لیے بھی بہتر طریقہ کار اختیار کیے جائیں۔ اس سے انسانی زندگی میں خوشحالی اور ترقی کے راہیں ہموار ہوتی ہیں۔ جی 20 میں ہونے والے کانفرنس میں ایکو ٹورازم پر اس کے ماہرین  ماحولیات کی حفاظت کے لیے کئی سارے امور پر تبادلہ خیال کریں گے  ساتھ ہی ماحولیات  کو مزید بہتر بنایا جاسکے اس کے لیے کئی ہدایت بھی جاری کریں گے تاکہ اس کی حفاظت اور ماحولیات کو فروغ دینے میں بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جا سکیں۔

Also Read