وزارت خزانہ نے ہندوستان کی معیشت پر پرامید توقعات کا اظہار کیا: رپورٹ
India Economic Outlook: وزارت خزانہ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ آنے والے مہینوں کے لیے ہندوستان کا اقتصادی نقطہ نظر ‘محتاط طور پر پر امید’ ہے، جس میں مانسون کے موافق حالات، کم از کم امدادی قیمت میں اضافہ اور مناسب فراہمی سے زراعت کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔
محکمہ اقتصادی امور کی طرف سے جاری ہونے والے ماہانہ اقتصادی جائزے کے اکتوبر ایڈیشن میں پیر کو کہا گیا ہے کہ “افراط زرعی پیداوار کے روشن امکانات کی وجہ سے منتخب اشیائے خوردونوش پر قیمتوں کے مسلسل دباؤ کے باوجود افراط زر کا نقطہ نظر سازگار ہے۔”
اشیائے خوردونوش کی اہم قیمتوں میں نرمی کا اشارہ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نومبر کے ابتدائی رجحانات بنیادی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اعتدال کی تجویز کرتے ہیں، حالانکہ جغرافیائی سیاسی عوامل گھریلو افراط زر اور سپلائی چین پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ خریف کی بمپر فصل کی وجہ سے آنے والے مہینوں میں خوراک کی افراط زر میں کمی متوقع ہے۔ نیز، موافق مانسون، آبی ذخائر کی مناسب سطح اور اعلیٰ کم از کم امدادی قیمت ربیع کی بوائی اور پیداوار کو فروغ دینے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق مانسون کے تاریک مہینوں کے دوران تھوڑی سی سست روی کے بعد اکتوبر میں ہندوستان میں اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ اس میں دیہی اور شہری مانگ کے اشارے اور پرچیزنگ مینیجر انڈیکس اور ای وے بل جنریشن شامل ہیں۔
روزگار میں نمایاں اضافہ
روزگار کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ باضابطہ افرادی قوت میں توسیع ہو رہی ہے، مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ملازمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور منظم شعبوں میں نوجوانوں کی زبردست آمد ہوئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی یافتہ منڈیوں میں مانگ میں نرمی کی وجہ سے ہندوستان کی برآمدی نمو کو چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سروس سیکٹر میں کاروبار کی رفتار برقرار ہے۔ مالی سال 2025 کے پہلے پانچ مہینوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
-بھارت ایکسپریس