Bharat Express

Wrestler Protest: پہلوانوں نے 23 مئی کو کینڈل مارچ کے لئے ملک کے لوگوں سے مانگا ساتھ، آج انڈیا گیٹ پر نکالا جائے گا کینڈل مارچ

ہڑتال پر بیٹھے پہلوانوں کے مظاہرے کو منگل (23 مئی) کو ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے۔ دھرنے کا ایک مہینہ مکمل ہونے پر پہلوان آج شام 5 بجے انڈیا گیٹ پر کینڈل مارچ نکالیں گے

ایک ماہ سے پہلوانوں کا احتجاج جاری، آج انڈیا گیٹ پر نکلے گا کینڈل مارچ

Wrestler Protest: قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کا مظاہرہ جاری ہے۔ ہڑتال پر بیٹھے پہلوانوں کے مظاہرے کو منگل (23 مئی) کو ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے۔ دھرنے کا ایک مہینہ مکمل ہونے پر پہلوان آج شام 5 بجے انڈیا گیٹ پر کینڈل مارچ نکالیں گے۔ اس کے لیے انہوں نے اہل وطن سے تعاون کی مانگ کی ہے ۔  اس کے لیے انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک اپیل پوسٹ کی ہے۔ پہلوان بجرنگ پونیا نے لوگوں سے پرامن کینڈل مارچ میں شامل ہونے اور حمایت کرنے کی اپیل کی ہے۔ انڈیا گیٹ پر کینڈل مارچ نکالنے کا یہ فیصلہ گزشتہ 21 مئی کو ہوئی کھاپ پنچایت میں لیا گیا تھا۔ کھاپ پنچایت میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جس دن نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح ہوگا اس دن پارلیمنٹ کے باہر مہیلا مہاپنچایت کا انعقاد کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک نے کہا کہ ان کا دھرنا ایک ماہ سے جاری ہے۔قابل ذکربات یہ ہے کہ  ابھی تک سماعت نہیں ہوئی۔ ایسے میں آج 23 مئی کو دہلی کے انڈیا گیٹ پر کینڈل مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بیٹیوں کو انصاف دلانے کے لیے دیش کے دیگر کھلاڑیوں کے سماج کے لوگوں کو اس  کینڈل مارچ میں میں شامل ہونا چاہیے۔

پہلوان بجرنگ پونیا نے بھی بیٹیوں کی حوصلہ افزائی کرنے  کی اپیل کی ہے ۔ ایک ماہ سے اب تک کوئی حل نہیں نکل سکا۔ ایسے میں سب کو بیٹیوں کا ساتھ دینا چاہیے۔ تاکہ انہیں انصاف مل سکے۔

ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ بیٹیاں کو سبھی کا  تعاون اور حمایت کی امید ہے ۔ 23 مئی کو  ہرکوئی کینڈل مارچ کی حمایت کرے۔ تاکہ ہم سب کی بیٹیوں کو انصاف دلانے میں مدد مل سکے۔

برج بھوشن شرن سنگھ نے اس سے قبل اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں پہلوانوں کو نارکو ٹیسٹ کے لیے چیلنج کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نارکو ٹیسٹ کرانے کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا بھی اس ٹیسٹ کے لیے تیار ہوں۔ ونیش پھوگاٹ نے بھی ان کے اس چیلنج کو قبول کیا، انہوں نے کہا کہ نہ صرف وہ بلکہ تمام شکایت کرنے والی لڑکیاں اس کے لیے تیار ہیں۔

Also Read