نوئیڈا میں انتظامیہ نے 6 جنوری تک پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے اسکول بند رکھنے کا کیا فیصلہ
Noida: نوئیڈا انتظامیہ نے پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ ڈی ایم منیش کمار نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود فیس واپس نہ کرنے پر 90 اسکولوں پر ایک ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ڈی ایم منیش کمار نے کہا کہ اسکولوں کے پاس 30 دن ہیں، اگر والدین کو فیس واپس نہیں کی گئی تو جرمانہ بڑھا کر 5 لاکھ روپے کردیا جائے گا۔ یہ پورا معاملہ سیشن 2021-22 میں کورونا کال میں لی گئی فیس سے متعلق ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ تمام اسکول کورونا پیریڈ سیشن 2021-22 میں لی گئی فیس کا 15 فیصد والدین کو واپس کردیں گے۔ لیکن ہائی کورٹ کے اس حکم کے بعد بھی اسکول انتظامیہ اس پر عمل نہیں کر رہی ہے۔ کچھ اسکولوں نے جواب میں کہا ہے کہ کورونا کے دور میں انہوں نے خود اپنی طرف سے والدین کو 20 سے 30 فیصد ڈسکاؤنٹ دیا تھا، اس لیے اس رعایت کو عدالتی حکم میں شامل کیا جائے۔ اس سلسلے میں ضلع مجسٹریٹ نے انتظامیہ کو خط لکھ کر معلومات طلب کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Lucknow: نوجوان کی وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر خودسوزی کی کوشش،دی تھی بی جے پی ایم ایل اے کو جان سے مارنے کی دھمکی
بہت سے معروف اسکول شامل
اب ڈی ایم کے حکم کے بعد یہ معاملہ گرم ہوگیا ہے۔ جس میں 90 پرائیویٹ اسکولوں پر ایک ایک لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا ہے جنہوں نے حکم کے بعد بھی 15 فیصد رقم والدین کو واپس نہیں کی۔ جن اسکولوں پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے ان میں ضلع کے کچھ مشہور اسکول بھی شامل ہیں۔ جن بڑے اسکولوں پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے ان میں فادر اینگل، ریان پبلک اسکول، جی ڈی گونیکا، لوٹس اسکول، شیو نادر اسکول اور رامگیا اسکول شامل ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ نے حکم نامے میں کہا کہ اسکول ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کریں۔
والدین نے اسکولوں کے خلاف ہائی کورٹ سے کیا تھا رجوع
کورونا وبا کے دوران اسکولوں نے پوری فیس وصول کی تھیں جس کے خلاف والدین نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے اسکولوں کو 15 فیصد فیس واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ اسکول صرف ٹیچنگ فیس کے علاوہ کوئی فیس مانگنے کا حق نہیں رکھتے۔
-بھارت ایکسپریس