عتیق احمد اور اشرف قتل کیس میں چارج شیٹ دائر
Madhya Pradesh: اتر پردیش کے پریاگ راج میں جہاں ایک طرف مافیا عتیق احمد اور اس کے بھائی کے قتل کو لے کر سیاست زوروں پر چل رہی ہے وہیں پولیس اور حکومت پر بھی کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ دوسری جانب آل انڈیا ہندو مہاسبھا سنگٹھن مدھیہ پردیش نے تینوں ملزمان کو باعزت بری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عتیق کے قتل کو بتایاانتقام
آل انڈیا ہندو مہاسبھا کے ریاستی صدر انکت بھٹناگر نے کہا کہ جس طرح تین نوجوانوں نے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو قتل کیا، یہ قتل نہیں، انتقام ہے۔ جس طرح ہمارے بھگوان شری رام چندر جی نے رامائن میں راکشسوں کو مارا تھا، مہابھارت میں بھگوان کرشنا نے راکشسوں کو مارا تھا، اسی طرح دہشت گردی کا خاتمہ ان تین نوجوانوں نے کیا ہے اور اس لیے اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا مدھیہ پردیش، کے ذریعے قانونی عمل ختم ہونے کےبعد ان کی عزت افزائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ان کے خیالات کو عوام تک پہنچانے کا کام بھی کیا جائے گا کہ کس طرح ایک عام خاندان کے نوجوانوں نے دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈ عتیق احمد کو قتل کیا۔
قانون کی نظر میں غلط
اس کے علاوہ انکت بھٹناگر نے کہا کہ یہ پیغام لوگوں تک بھی جائے گا، کہیں نہ کہیں ہمیں دہشت گردی کے خلاف بھی کھڑا ہونا چاہیے۔ حالانکہ یہ قانون کی نظر میں سراسر غلط ہے لیکن کہیں نہ کہیں تینوں نوجوانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہوگی جس کی وجہ سے ان تینوں نوجوانوں نے یہ قدم اٹھایا۔
میڈیا کے سامنے مارے گئے ڈان بھائی
بتا دیں کہ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کا ہفتہ کی رات پریاگ راج میں قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس ٹیم ان دونوں مافیا کو اپنے ساتھ طبی معائنے کے لیے کولون اسپتال لے گئی تھی۔ اشرف اور عتیق میڈیا کے کیمروں کے سامنے تھے اور اپنی بائٹ دے رہے تھے کہ اچانک اسی دوران تین نوجوانوں نے ایک کے بعد ایک ریوالور سے عتیق اور اشرف پر فائرنگ کر دی جس سے دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
یہ تینوں ملزمان میڈیا پرسن بن کر آئے تھے، جس کے بعد تینوں ملزمان نے واردات کو انجام دیا، تینوں حملہ آوروں نے واقعے کے فوراً بعد پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ مافیا سے سیاستدان بنے عتیق اور اشرف کو ہفتہ کی رات پریاگ راج میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس دوران دونوں مافیا بھائی پولیس کی سخت حفاظتی حصار میں تھے اور میڈیا کے کیمرے بھی آن تھے۔ یہ سارا واقعہ کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا۔
-بھارت ایکسپریس