Bharat Express

Pakistan T20 Series loss against Afghanistan: پاکستانی ٹیم کو افغانستان کے ہاتھوں ملی شرمناک شکست، گنوائی ٹی-20 سیریز، پاکستانی ٹیم میں ہنگامہ

شاداب خان کی کپتانی والی پاکستانی ٹیم 3 میچوں کی ٹی-20 سیریز گنوا دی ہے۔ کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے، جب پاکستان کو افغانستان کے خلاف سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

افغانستان کرکٹ ٹیم نے پاکستان کو شکست دے کر ٹی-20 سیریز پر قبضہ کرلیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت مشکلوں میں گھری ہوئی ہے۔ افغانستان کے خلاف اسے مسلسل دو ٹی-20 میچ گنوانے پڑے ہیں۔ یہی نہیں، شاداب خان کی کپتانی والی پاکستانی ٹیم 3 میچوں کی سیریز بھی گنوا بیٹھی ہے۔ کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے جب پاکستان کو افغانستان کے خلاف سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ شرمناک ہار کے بعد پاکستانی ٹیم کی چوطرفہ تنقید ہو رہی ہے۔ سیریز گنوانے کے بعد شاداب خان نے جو بیان دیا ہے، اس سے سبھی حیران ہیں۔

افغانستان اور پاکستان کے درمیان شارجہ میں کھیلی گئی سیریز کے دوسرے ٹی-20 میچ میں مہمان پاکستانی ٹیم کو 7 وکٹ سے شکست ملی۔ پہلے ٹی-20 میچ میں افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹ سے شکست دی تھی۔ اس میچ میں پاکستان کے 4 کھلاڑیوں نے ڈیبیو کیا تھا۔ موجودہ سیریز میں بابراعظم اور محمد رضوان کو آرام دیا گیا ہے۔ اس میں کئی کھلاڑی ایسے ہیں، جنہوں نے حال ہی میں پاکستان سپرلیگ میں شاندار کارکردگی پیش کی ہے۔

شکست کے بعد شاداب خان نے کہا کہ اب بابراعظم اورمحمد رضوان کو ان کے ملک میں لوگ اور میڈیا زیادہ عزت دیں گے۔ شاداب خان نے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں کہا، ‘ہم لوگ اپنے کھلاڑیوں کی تنقید کرتے ہیں۔ جب بابراعظم یا محمد رضوان کارکردگی نہیں کر رہے تھے یا کرتے بھی ہیں تو ہم سبھی ان کے اسٹرائیک ریٹ سے متعلق سوال اٹھاتے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ اسٹرائیک ریٹ اچھا نہیں ہے۔ پی ایس ایل میں جو نوجوان کھلاڑی اچھا کھیل رہے تھے، انہیں انٹرنیشنل کرکٹ میں موقع دینے کی بات ہو رہی تھی۔ کہا جا رہا تھا کہ وہ اچھے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ کھیلتے ہیں۔’

شاداب خان نے کیا یہ بڑا دعویٰ

پاکستان نے دوسرے ٹی-20 میچ میں 130 رن بنائے۔ پہلے ٹی-20 میں پاکستان کی ٹیم 92 رنوں پرآل آؤٹ ہوگئی تھی۔ دوسرے ٹی-20 میچ میں پاکستان کے بلے باز پوری طرح فلاپ رہے۔ افغانستان کے گیند بازوں کو داد دینی ہوگی، جنہوں نے پاکستانی بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ بقول شاداب خان، ‘میں ایکسپریمنٹ (تجربہ) کے سپورٹ میں ہوں۔ اس سے ہمارے ملک میں لوگوں اور میڈیا والوں کو پتہ چلے گا کہ تجربہ کتنی اہمیت رکھتا ہے۔ جس طرح بابر یا رضوان کی کارکردگی تھی، اس طرح انہیں عزت نہیں ملی۔ امید کرتا ہوں کہ اس سیریز کے بعد سینئرکھلاڑیوں کو ہمارے ملک میں اور میڈیا سے زیادہ عزت ملے گی۔’

پاکستان اپنی شبیہ بچا پائے گا؟

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیریز کا تیسرا اور آخری ٹی-20 میچ  پیر کے روز (27 مارچ) کو شارجہ میں کھیلا جائے گا۔ یہ میچ ہندوستانی وقت کے مطابق رات 9:30 بجے شروع ہوگا۔ تین میچوں کی سیریز میں افغانستان کی ٹیم 0-2 سے آگے ہے۔ پاکستان کی ٹیم اس مقابلے کو جیت کر اپنی ساکھ بچانا چاہے گی۔

-بھارت ایکسپریس