Bharat Express

سعودی عرب اور شام کے درمیان رشتوں کو بحال کرنے پر غوروخوض، سفارت خانے کو پھر سے کھولنے پر بات چیت

روس کی ثالثی سے دونوں ملک ایک دوسرے کے یہاں سفارت خانہ پھر سے کھولنے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ سعودی عرب اور شام کے افسسران سے تبصرہ کے لئے فوری رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔

سعودی عرب اور شام کے درمیان رشتوں کو بحال کرنے کی قیاس آرائی ہے۔

سعودی عرب اور شام اپنے سفارت خانوں کو پھر سے کھولنے کے لئے جنگ سے متاثرہ ملک کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور اگر ایسا ہوتا ہے تو دونوں ممالک کے درمیان ایک دہائی بعد سفارتی تعلقات بحال ہوں گے۔ سعودی عرب کے سرکاری ’العربیہ‘ ٹی وی نے جمعرات کی دیر شام اپنے ملک کے وزارت خارجہ کے ایک افسر کے حوالے سے خبر شائع کی اور مانا کہ سعودی عرب اور دمشق کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ چینل کے اینکر نے کہا کہ سفارتی خدمات کے التزامات کو بحال کرنے کے لئے دونوں ممالک کے افسران کے درمیان بات چیت جاری ہے۔

سفارت خانہ پھر سے کھولنے پر بات چیت

وہیں امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے بعد میں گمنام سعودی اور شامی افسران کے حوالے سے کہا کہ روس کی ثالثی سے دونوں ملک ایک دوسرے کے یہاں سفارت خانہ پھر سے کھولنے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ سعودی اور شام کے افسران سے تبصرہ کے لئے فوری رابطہ نہیں ہوسکا۔ کہا جاتا ہے کہ سعودی عرب نے شام میں جاری جنگ میں حکومت مخالفت طاقتوں کی حمایت کی تھی۔ شام میں 2011 میں بغاوت ہوئی تھی، جو بعد میں خانہ جنگی میں تبدیل ہوگیا۔ حالانکہ ایران اور روس کی مدد سے شام کی اقتدار پر فائز صدر بشارالاسد کی پکڑ اب بھی قائم ہے۔ حال کے سالوں میں علاقائی سطح پر رشتوں میں سدھار کا عمل تیز ہوا ہے۔

بین الاقوامی ہمدردی
شام اورترکی میں گزشتہ ماہ آنے والے تباہ کن زلزلے نے عالمی ہمدردی کو اپنی طرف متوجہ کیا اورسعودی عرب سمیت عرب ممالک نے شام کو امداد بھیجی۔ اس ماہ کے شروع میں خطے کے دو طاقتور ممالک سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوئے تھے۔ دونوں ممالک شام میں حریف گروپوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان یہ معاہدہ چین کی مدد سے کیا گیا ہے۔

 بھارت ایکسپریس

    Tags: