کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو: تصویر: ٹوئٹر)
Rahul Gandhi Disqualified News: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ ہونے پر ایک طرف جہاں اپوزیشن مرکزی حکومت اور بی جے پی پر حملہ آور ہے، وہیں بی جے پی نے بھی اسے جواب دینے کے لئے اپنا پلان تیار کرلیا ہے۔ بی جے پی لیڈران کو خاص ہدایات دی گئی ہیں۔ دراصل ‘مودی سرنیم’ والے مجرمانہ ہتک عزت معاملے میں راہل گاندھی کو گجرات کے سورت سیشن کورٹ سے ملی سزا کے بعد بی جے پی نے کانگریس پر او بی سی (پسماندہ طبقات) کی توہین کرنے کا الزام لگایا ہے۔
اسی ضمن میں پارلیمانی امور کے وزیر اور بی جے پی لیڈر پرہلاد جوشی نے جمعہ کے روز (24 جنوری) کو کچھ اہم اوبی سی لیڈران کے ساتھ میٹنگ کرکے معاملے کو زوروشور سے اٹھانے کی ہدایت دی۔ اس کے بعد جمعہ کے روز ہی بی جے پی کی پریس کانفرنس میں بھی اس مسئلے پر بات کی گئی۔ بی جے پی لیڈر دھرمیندر پردھان نے بھی او بی سی والے موضوع پر کانگریس کو گھیرا۔
مرکزی وزیرتعلیم دھرمیندر پردھان نے پریس کانفرنس میں کہا، ”سورت کی ایک عدالت نے ہندوستان کی عدلیہ کی بنیاد کو مضبوط اور تصدیق کیا کہ ہندوستان کی جمہوریت سے اوپر کوئی نہیں ہے۔ ایک عوامی جلسے میں ملک کے وزیراعظم کو ذات پات پرمبنی لفظ کا استعمال کرکے گالی دی گئی۔”
کسی کو بھی گالی گلوج کرنے کا اختیارنہیں
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے پریس کانفرنس میں کہا، ”کل کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے اوپر ایک ہتک عزت معاملے میں… ہتک عزت معاملہ اس لئے ہوا تھا کہ ایک عوامی جلسے میں ملک کے وزیراعظم کو ذات پر مبنی قابل اعتراض الفاظ سے گالی دینا، نازیبا الفاظ کہنا… اسی الزام میں جب کوئی پسماندہ طبقہ کے بھائی کے دل میں اس کی وجہ سے ردعمل ہوا تو انہوں نے اپنے حق کو ظاہر کرتے ہوئے عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ ہندوستان کے آئی پی سی (تعزیرات ہند) کے تحت پناہ مانگا کہ ہندوستان آزاد ہوچکا ہے، جاگیرداروں کے ہاتھ میں نہیں ہے، جمہوریت ہے، اس میں کسی کو بھی گالی گلوج کرنے کا حق نہیں ہے، کسی کو حق نہیں ہے کہ وہ ذات پات پرمبنی الفاظ لے کر گالی دے۔”
اوبی سماج کی توہین ہوئی ہے: دھرمیندر پردھان
ایک سوال کے جواب میں دھرمیندر پردھان نے کہا، ”آج اوبی سی سماج دلبرداشتہ ہوا ہے۔ یہ وقار کی بات ہے، یہ ایک عزت کی بات ہے۔ نہ صرف اوبی سی سماج، یہ ملک کے مشترکہ پس منظرکے لوگوں کی جاگیردارکس قدرعزت کرتے ہیں، یہ اس کا ثبوت ہے۔ ملک میں کوئی مہم چلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اپنے آپ میں ایک خیال بنا ہوا ہے۔ سال 2019 کا الیکشن اس بیان (راہل گاندھی کا مودی سرنیم والا بیان) کے بعد سب سے بڑی عوامی مہم تھی۔ یہ آگے چلتا رہے گا۔”
بی جے پی کے الزام پر کانگریس کا پلٹ وار
واضح رہے کہ اس سے پہلے بی جے پی صدر جے پی نڈا نے بھی او بی سی موضوع پر کانگریس کو گھیرا۔ وہیں کانگریس کی طرف سے پلٹ وار میں اس کے صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے جمعہ کے روز کہا کہ بی جے پی اہم موضوعات کو درکنار کرنے کے لئے ایسا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ اوبی سی، ایس سی-ایس ٹی، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور ان کے لئے لڑی ہے۔