Bharat Express

Delhi Snooping Case: جاسوسی معاملے میں سی بی آئی نے منیش سسودیا کے خلاف درج کیا معاملہ، ایف آئی آر میں 5 افراد کے نام بھی شامل

Snooping Case: گزشتہ 8 فروری کو مرکزی وزارت داخلہ نے جانچ ایجنسی کو منیش سسودیا پرانسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دی تھی۔

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا۔ (فائل فوٹو)

Delhi Snooping Case: جاسوسی معاملے میں دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ اورعام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا کے خلاف سی بی آئی نے معاملہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، فیڈ بیک یونٹ معاملے میں منیش سسودیا سمیت 6 افراد کے خلاف معاملہ رجسٹر ہوا ہے۔ منیش سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری کو دہلی شراب پالیسی معاملے میں گرفتار کیا تھا۔

منیش سسودیا کے علاوہ جن 5 دیگر افراد پر معاملہ درج ہوا ہے، ان میں اس وقت کے ویجیلنس سکریٹری سکیش کمار جین، ریٹائرڈ ڈی آئی جی، سی آئی ایس ایف اینڈ اسپیشل ایڈوائزر ٹو سی ایم اینڈ جوائنٹ ڈائریکٹر فیڈ بیک یونٹ، ریٹائرڈ جوائنٹ ڈپٹی ڈائریکٹر پردیپ کمار پنج (ڈپٹی ڈائریکٹر ایف بی یو)، ریٹائرڈ اسسٹنٹ سی آئی ایس ایف ستیش کھیترپال (فیڈ بیک افسر)، گوپال موہن (دہلی کے وزیراعلیٰ کے ایڈوائزر) اور ایک دیگر نام شامل ہیں۔
سی بی آئی کو ملی تھی منظوری
گزشتہ 8 فروری کو سی بی آئی فیڈ بیک یونٹ کے مبینہ جاسوسی معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ سے عام آدمی پارٹی کے خلاف معاملہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے مرکزی جانچ ایجنسی کو منیش سسودیا پر انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دی تھی۔ اس کے بعد سے ہی منیش سسودیا کے خلاف معاملہ درج کرنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔
کیا ہے معاملہ؟
دہلی میں عام آدمی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد اس محکمہ کے تحت فیڈ بیک یونٹ بنائی گئی تھی۔ اس یونٹ پر جاسوسی کرانے کا الزام ہے۔ سی بی آئی کے مطابق، ایف بی یو نے یکم فروری، 2016 کو 17 کانٹریکٹ ملازمین کے ساتھ کام کرنا شروع کیا تھا۔ ان میں بیشتر خفیہ بیورو اور مرکزی نیم فوجی دستوں کے ریٹائرڈ افسران تھے۔ یونٹ کا مقصد مبینہ طور پر مختلف وزارتوں، اپوزیشن جماعتوں، اداروں اور اشخاص کی جاسوسی کرنا تھا اور اس کی کوئی قانون سازی یا عدالتی نگرانی نہیں تھی۔

Also Read