Bharat Express

کتاب JFK’s Forgotten Crisis میں کیا لکھا ہے، جس کا پی ایم مودی نے پارلیمنٹ میں کیا ذکر

لوک سبھا میں اپنے خطاب کے دوران پی ایم مودی نے خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے ایک کتاب کے نام کا ذکر کیا جس میں سابق وزیر اعظم نہرو اور سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کی اہلیہ سے متعلق واقعہ کا ذکر کیا گیا ہے۔

JFK’s Forgotten Crisis Book: منگل کو، لوک سبھا میں، وزیر اعظم نے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر اپنا جواب دیا۔ لوک سبھا میں اپنے خطاب کے دوران پی ایم مودی نے کئی چیزوں کا ذکر کیا۔ اس دوران خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے پی ایم مودی نے ایک کتاب کے نام کا ذکر کیا جس میں سابق وزیر اعظم نہرو اور سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کی اہلیہ سے متعلق واقعہ کا ذکر کیا گیا ہے۔

پی ایم مودی نے کیا کہا؟

وزیر اعظم مودی نے کہا، ”یہاں خارجہ پالیسی پر بھی بات ہوئی۔ کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ اگر وہ خارجہ پالیسی پر بات نہیں کرتے تو وہ بالغ نظر نہیں آتے۔ انہیں لگتا ہے کہ انہیں خارجہ پالیسی پر بات کرنی چاہیے، چاہے اس سے ملک کو نقصان ہی کیوں نہ ہو۔ میں ایسے لوگوں کو بتانا چاہوں گا، اگر وہ واقعی خارجہ پالیسی میں دلچسپی رکھتے ہیں، اگر وہ اسے سمجھنا چاہتے ہیں اور اس کے بارے میں کچھ کرنا چاہتے ہیں، تو وہ ایک کتاب ضرور پڑھیں، ‘JFK’s Forgotten Crisis’۔ یہ کتاب خارجہ پالیسی کے ایک مشہور جانکار نے لکھی ہے۔ اس کتاب میں پہلے وزیر اعظم کا تذکرہ ہے جو خارجہ پالیسی بھی دیکھتے تھے۔ اس کتاب میں پنڈت نہرو اور اس وقت کے امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے درمیان ہونے والی بات چیت اور فیصلوں کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ اس وقت جب ملک کو بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا خارجہ پالیسی کے نام پر کیا کیا جا رہا تھا اس کتاب کے ذریعے سامنے لایا گیا ہے۔“

کتاب میں کیا ہے؟

کتاب جان ایف کینیڈی (JFK) کی اہلیہ کے ہندوستان کے دورے کے بارے میں لکھی گئی ہے۔ کتاب کے مطابق امریکی سفارت خانے نے سابق صدر کی اہلیہ مسز جان ایف کینیڈی کے دورہ بھارت کے لیے ایک ولا کرائے پر لیا تھا۔ لیکن جب مسز کینیڈی ہندوستان پہنچیں تو اس وقت کے پی ایم نہرو نے اصرار کیا کہ مسز کینیڈی پی ایم کی رہائش گاہ کے گیسٹ روم میں رہیں۔ یہ وہی گیسٹ روم تھا جہاں تقسیم ہند کے آخری وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی اہلیہ ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن اکثر ٹھہرتی تھیں۔ ایڈوینا اور نہرو، جنہوں نے آزادی کے بعد اکثر ہندوستان کا دورہ کیا، کم از کم قریبی دوست تو تھے۔ اس دوران جیکی نہرو کی پوری توجہ حاصل کر رہے تھے۔

ایک اور تفصیل کے مطابق، نہرو کو جیک یا بوبی کی نسبت JFK کی ستائیس سالہ پرکشش بہن پیٹ کینیڈی میں زیادہ دلچسپی تھی۔ کینیڈی نے گیلبریتھ کو بتایا کہ ”یہ ان کے دور صدارت کا بدترین دورہ تھا“ اور یہ بھی محسوس کیا کہ نہرو ان سے زیادہ جیکی سے بات کرنے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ نہرو کے گھر کے مرکزی دروازے پر جے بی کے کے ساتھ چہل قدمی کرتے ہوئے ان کی ایک تصویر واضح طور پر اس کی نشاندہی کرتی ہے۔

-بھارت ایکسپریس