ایس پی صدر اکھلیش یادو
پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس جاری ہے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ایک بار پھر پارلیمنٹ میں مہا کمبھ حادثے کا معاملہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہا کمبھ بھگدڑ میں مرنے والوں کے اعداد و شمار جاری کئے جائیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ حادثے میں مرنے والوں کے لیے پارلیمنٹ میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے۔
اکھلیش نے استعفیٰ دینے کی بات کیوں کی؟
اکھلیش یادو نے پارلیمنٹ میں اتر پردیش کی یوگی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ ہم نے 100 کروڑ لوگوں کی تیاری کی ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اگر حکومت میرے بیان کو جھوٹا قرار دے کر کہے کہ 100 کروڑ لوگوں کے انتظامات کی کوئی بات نہیں ہوئی تو میں استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ لوگ مہا کمبھ میں نیکی(پُنیہ) کمانے آئے تھے لیکن لاشیں لے کر جارہے ہیں۔
مہا کمبھ کے انتظامات فوج کو سونپے جائیں- اکھلیش یادو
اکھلیش یادو نے ایک بار پھر مہا کمبھ کا انتظام فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن یہ حادثہ ہوا حکومت نے اسے تسلیم بھی نہیں کیا۔ اکھلیش نے کہا کہ مہا کمبھ میں لاشیں جے سی بی کے ساتھ کہاں پھینکی گئیں؟ اکھاڑوں کو من مانی اوقات میں نہانے کے لیے کہا گیا تھا جو کہ درست نہیں تھا۔ حادثے کے دن شاہی اسنان وقت پر نہیں ہوا۔اکھلیش یادو نے کہا کہ مہا کمبھ میں حادثے کے بعد وہاں لاشیں پڑی تھیں لیکن ہیلی کاپٹر سے پھولوں کی بارش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کے صدر اور وزیر اعظم نے تعزیت کا اظہار کیا تب یوپی کی یوگی حکومت نے 17 گھنٹے بعد اسے قبول کیا۔
اکھلیش یادو نے لوک سبھا میں ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری کے معاملے پر میرے اور کانگریس کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس ذات پات کی مردم شماری کے معاملے پر ایک قدم آگے بڑھے تو ہم آپ سے آگے بڑھیں گے۔ اکھلیش نے کہا کہ حکومت نے کوئی کام نہیں کیا بلکہ ایس پی کے کام کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اتر پردیش میں ایک بھی ایکسپریس وے اپنے طور پر مکمل نہیں کیا۔
بھارت ایکسپریس۔