Bharat Express

South Africa: جہاں کی گرمی سے ابل جاتے ہیں پتھر، اسی کان سے آتا ہے دنیا کا 16% سونا

جنوبی افریقہ کے صوبے گوتینگ میں واقع Mponeg سونے کی کان دنیا کی سب سے گہری سونے کی کان ہے۔ اس کان کی گہرائی تقریباً 4 کلومیٹر ہے جو اسے منفرد بناتی ہے۔

جہاں کی گرمی سے ابل جاتے ہیں پتھر، اسی کان سے آتا ہے دنیا کا 16% سونا

South Africa: جنوبی افریقہ کے صوبے گوتینگ میں واقع Mponeg سونے کی کان دنیا کی سب سے گہری سونے کی کان ہے۔ اس کان کی گہرائی تقریباً 4 کلومیٹر ہے جو اسے منفرد بناتی ہے۔ اتنی گہرائی میں کام کرنا آسان نہیں لیکن جدید ٹیکنالوجی اور محنتی مزدوروں کی وجہ سے یہ ممکن ہوا ہے۔

انتہائی گرمی اور درجہ حرارت کنٹرول

اس کان میں درجہ حرارت 150 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے جو کسی کے لیے بھی ناقابل برداشت ہے۔ اس گرمی کو کنٹرول کرنے کے لیے ہر روز تقریباً 6000 ٹن برف زیر زمین ذخائر میں ڈالی جاتی ہے، تاکہ کان کے اندر کے درجہ حرارت کو کم کیا جا سکے۔

سونے کی بڑی پیداوار

میپونیگ گولڈ مائن ہر سال تقریباً 8,000 کلو گرام سونا پیدا کرتی ہے۔ لیکن، یہ پیداوار آسان نہیں ہے۔ اس کے لیے تقریباً 5400 میٹرک ٹن پتھروں کو توڑنا پڑتا ہے۔ کان کنی کے کام میں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ ممکن ہوتا ہے۔

سونے کا دنیا کا سب سے بڑا ذریعہ

یہ کان دنیا کے کل سونے کا تقریباً 16% پیدا کرتی ہے، جو اسے عالمی کان کنی کی صنعت کا ایک اہم حصہ بناتی ہے۔ یہاں گرمی اتنی زیادہ ہے کہ کان کے اندر انڈا بھی ابالا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Sheikh Haseena Extradition: شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش واپس بھیجیں! یونس حکومت نے حوالگی کے لیے بھارت کو لکھا خط

ٹیکنالوجی اور محنت کی علامت

میپونیگ گولڈ مائن نہ صرف اپنے سونے کے ذخائر کے لیے مشہور ہے بلکہ یہ انسان کی تکنیکی صلاحیت اور مشکل حالات میں کام کرنے کے عزم کی بھی علامت ہے۔ یہ کان کان کنی کی صنعت کی تاریخ میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔

اس کان کی کہانی نہ صرف سونے کے لیے محنت اور جدوجہد کی عکاسی کرتی ہے بلکہ یہ بھی دکھاتی ہے کہ انسان ثابت قدمی سے ہر چیلنج پر قابو پا سکتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس