پونہ /دہلی : قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے زیر اہتمام پونہ بک فیسٹیول فرگیوسن کالج پونہ میں ‘میرا تخلیقی سفر :مصنفین سے ملاقات’ کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں بطور مصنف ڈاکٹر صادقہ نواب سحر، نورالحسنین، قاضی مشتاق احمد اور رفیق جعفر نے شرکت کی، اس موقعے پر مصنفین اور تخلیق کاروں نے اپنے تخلیقی سفر کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ ساہتیہ اکادمی ایوارڈ یافتہ فکشن نگارڈاکٹر صادقہ نواب سحر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی کئی خوبیوں اور دلچسپیوں کو آزماتے رہتے ہیں، محنت اور قسمت ہمیں راستہ فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے پروگرام کے تعلق سے بتایا کہ اس طرح کے فیسٹیول زندگی میں خوبصورتی اور رنگ کا نہ صرف اضافہ کرتے ہیں بلکہ آج کے موبائل کلچر میں ہر نسل کو کتابوں سے جوڑنے کا مثبت اور دلچسپ ذریعہ بھی ہیں۔ ممتاز فکشن نگار نورالحسنین نے کہا کہ میرا تخلیقی سفر پروگرام آسان نہیں ہے ،اس سے ایک فائدہ ہوتا ہے کہ اپنے اندر جھانکنے کا موقع ملتا ہے، اور پتہ چلتا ہے قارئین کس طرح کا ادب پسند کر رہے ہیں ، زندگی کے مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔
مشہورکہانی کار اور ڈرامہ نویس قاضی مشتاق احمد نے کہا کہ اردو زبان نے ہمیشہ دوسری زبانوں کے ساتھ تعاون کرکے اچھا منظرنامہ پیش کیا ہے، اس کام کو آگے بڑھانے میں قومی کونسل نے بڑا اچھا کام کیا ہے۔ اس کے لیے کونسل اور اس کے اراکین مبارکباد کے مستحق ہیں۔ ادب زندگی ہے اور اس کی روح تخلیقی ادب ہے، کہانیاں افسانے ڈرامے بڑے پیمانے پر غیر اردو ماحول میں پیش کرکے اس مہم کو اور جاندار بنایا جا سکتا ہے۔
مشہور شاعر اور مصنف رفیق جعفر نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب سے ڈاکٹر شمس اقبال نے ذمہ داری سنبھالی ہے، کونسل نئے منصوبوں کے ساتھ زیادہ فعال نظر آ رہا ہے، ادبی اور ثقافتی سرگرمیاں تیز ہوئی ہیں، شمس اقبال کے اداریے این سی پی یو ایل کے منصوبوں اور ارادوں کی غمازی کرتے ہیں، اس موقعے پر قومی اردو کونسل کے ممبر عرفان علی پیرزادے، اسسٹنٹ ایڈیٹر ڈاکٹر عبدالباری،شاہ تاج ہونے، ڈاکٹر عظیم راہی وغیرہ کے علاوہ بڑی تعداد میں سامعین موجود رہے۔
بھارت ایکسپریس