عام آدمی پارٹی کے اوکھلا سے ایم ایل اے اور دہلی وقف بورڈ کے سابق چیئرمین امانت اللہ خان کو دہلی ہائی کورٹ سے فی الحال راحت نہیں ملی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے امانت اللہ خان کے خلاف نچلی عدالت میں چل رہی کارروائی پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ میں جاری سماعت کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ عدالت اس معاملے میں اگلی سماعت 6 فروری کو کرے گی۔ قبل ازیں دہلی ہائی کورٹ نے امانت اللہ خان کو ملزم بنانے اور حراست سے رہا کرنے سے متعلق ای ڈی کی استغاثہ کی شکایت پر نوٹس لینے سے انکار کر دیا تھا۔
غیر متناسب اثاثوں کا معاملہ
بیبھو پرساد کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق عدالت نے منظوری نہ ملنے کی وجہ سے نوٹس لینے سے انکار کر دیا تھا۔ بیبھو پرساد کیس میں دیے گئے فیصلے کے مطابق منظوری نہ ملنے کا معاملہ حل ہو سکتا ہے۔
ای ڈی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ذہیب حسین نے کہا تھا کہ اس کیس اور بیبھو کیس میں فرق ہے، کیونکہ یہ غیر متناسب اثاثوں کا معاملہ ہے نہ کہ منی لانڈرنگ کا۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس منوج کمار اوہری نے پوچھا تھا کہ جب نوٹس کو مسترد کیا جاتا ہے تو کیا صورت حال ہوتی ہے؟ پھر کوئی شنوائی نہیں ہوتی۔
ایڈوکیٹ ذہیب حسین نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے منظوری کے معاملے پر کوئی دلائل نہیں مانگے، پھر بھی پورا حکم منظوری پر ہے۔ جسٹس اوہری نے کہا تھا کہ منظوری کا معاملہ آپ کے سامنے ہے۔ منظوری کے معاملے پر بحث ہوگی۔ ذہیب حسین نے کہا تھا کہ اس جرم میں انہیں جو سزا ملی ہے وہ ای ڈی کیس کو شامل کرنے کے لیے کافی وسیع ہے۔
بھارت ایکسپریس