پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع سے ہی ہنگامہ خیز رہا ہے۔ اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان پارلیمنٹ میں مسلسل تعطل جاری ہے۔ دریں اثنا، سدگرو جگگی واسودیو نے پارلیمنٹ میں تعطل پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ایشا فاؤنڈیشن کے بانی، سدگرو جگی واسودیو نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں مسلسل خلل دیکھنا مایوس کن ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ہم دنیا کے لیے جمہوریت کا عکس بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔ ملک میں دولت پیدا کرنے والے اور روزگار فراہم کرنے والے سیاسی بیانات سے دور رہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کسی بھی قسم کا تعطل ہو تو اسے قانون کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے لیکن اسے سیاست کا اکھاڑا نہیں بننے دینا چاہیے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہندوستانی کاروبار کو آگے بڑھتے رہنا ہوگا۔ یہ واحد راستہ ہے جس سے ملک ایک عظیم ہندوستان بنے گا۔
پارلیمنٹ میں ہنگامہ کیوں؟
جب سے پارلیمنٹ شروع ہوئی ہے، یہ سیشن ہنگامہ آرائی کا شکار ہے۔ کبھی اڈانی اور کبھی سنبھل معاملے کے درمیان، اب جارج سوروس کا معاملہ بھی آیا ہے۔ دریں اثنا، اپوزیشن راجیہ سبھا کے چیئرمین اور نائب صدر جگدیپ دھنکر کو عہدے سے ہٹانے کے لیے تحریک عدم اعتماد لے کر آئی ہے۔ تاہم اس سیشن میں اس تجویز کو پیش کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، کیونکہ یہ سیشن 20 دسمبر کو ختم ہوگا۔ان سب کے درمیان کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیاں اڈانی معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ بھی بزنس مین گوتم اڈانی اور پی ایم مودی کے ماسک پہنے پارلیمنٹ پہنچتے نظرآئے ہیں۔ اسی دوران پہلی بار ایم پی بننے والی پرینکا گاندھی بھی ‘مودی-اڈانی بھائی بھائی’ لکھا ہوا بیگ لے کر پارلیمنٹ پہنچیں۔
It is disheartening to observe disruptions in the Indian Parliament, particularly when we aspire to be a beacon of democracy for the world. The wealth creators and job providers of India should not become subject of political rhetoric.. If there are discrepancies, that can be…
— Sadhguru (@SadhguruJV) December 12, 2024
اپوزیشن نے جہاں اڈانی کے معاملے پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی وہیں حکومت نے جارج سوروس کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ سب سے پہلے بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے سوروس کا مسئلہ اٹھایا۔ قائد ایوان جے پی نڈا نے راجیہ سبھا میں بھی یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ جارج سوروس کی طرف سے فنڈ فراہم کرنے والے فورم جو بھی پروپیگنڈہ کرتے ہیں، کانگریس کے سینئر ترین لیڈر اسے یہاں اٹھاتے ہیں اور ملک کو غیر مستحکم کرنے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ جارج سوروس اور ان سے وابستہ تنظیمیں ہندوستان میں عدم استحکام لانا چاہتی ہیں اور کانگریس اس کا آلہ کار بن رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔