Bharat Express

Israel-Lebanon Ceasefire: ’’اسرائیل-لبنان کے جنگ بندی معاہدے سے خطے میں وسیع تر امن اور استحکام کی توقع…‘‘، ہندوستان نے فیصلے کا کیا خیرمقدم

منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لبنانی فوج ایک بار پھر اس کی سرزمین پر قبضہ کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے 60 دنوں کے دوران، اسرائیل آہستہ آہستہ اپنی باقی افواج اور شہریوں کو واپس بلا لے گا- دونوں طرف کے شہری جلد ہی بحفاظت اپنی برادریوں میں واپس جا سکیں گے اور اپنے گھروں کی تعمیر نو شروع کر سکیں گے۔

اسرائیل-لبنان جنگ بندی معاہدہ۔

نئی دہلی: ہندوستان نے بدھ کے روز اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس سے خطے میں وسیع تر امن اور استحکام آئے گا، جو طویل تنازعے کی وجہ سے تناؤ میں گھرا ہوا ہے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم اسرائیل اور لبنان کے درمیان اعلان کردہ جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ کشیدگی کو کم کرنے، تحمل سے کام لینے، مذاکرات اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنے پر زور دیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس پیش رفت سے خطے میں وسیع تر امن اور استحکام قائم ہوگا۔‘‘

گزشتہ ایک سال کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے مغربی ایشیا میں تنازعات میں اضافے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہندوستان کی اپیل کو دہرایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی لبنان میں بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے (02:00 جی ایم ٹی/7:30 صبح آئی ایس ٹی) پر عمل میں آئے گا۔

اس سے قبل منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد لبنانی فوج ایک بار پھر اس کی سرزمین پر قبضہ کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگلے 60 دنوں کے دوران، اسرائیل آہستہ آہستہ اپنی باقی افواج اور شہریوں کو واپس بلا لے گا- دونوں طرف کے شہری جلد ہی بحفاظت اپنی برادریوں میں واپس جا سکیں گے اور اپنے گھروں کی تعمیر نو شروع کر سکیں گے۔‘‘

صدر بائیڈن نے کہا، ’’اس کا مقصد دشمنی کو مستقل طور پر ختم کرنا ہے۔‘‘ امریکی صدر نے کہا کہ مجھے واضح کرنے دیں کہ اگر حزب اللہ یا کوئی اور اس معاہدے کو توڑتا ہے اور اسرائیل کے لیے براہ راست خطرہ بنتا ہے تو بین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیل کا اپنے دفاع کا حق برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا، ’’حزب اللہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے بچے ہوئے لوگوں کو پھر سے اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

بھارت ایکسپریس۔

Also Read