Bharat Express

Maharashtra Cash Scandal: مہاراشٹرا کیش اسکینڈل، ونود تاوڑے نے کھڑگے، راہل، سولے کو ہتک عزت کا بھیجا نوٹس، کہا- تینوں مانگیں معافی

بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں پیسے بانٹنے کا الزام لگایا۔ بہوجن وکاس اگھاڑی کے صدر ہتیندر ٹھاکر نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ونود تاوڑے اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر لوگوں میں پیسے بانٹ رہے ہیں۔

بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے

ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں پیسے کی تقسیم کے الزامات میں گھرے بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اور جنرل سکریٹری ونود تاوڑے نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار) کی سپریا سولے کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔

21 نومبر کو بھیجے گئے اس نوٹس میں ونود تاوڑے نے واضح طور پر کہا کہ تینوں لیڈروں کے ذریعہ ان پر لگائے گئے الزامات ’’سیاسی بددیانتی سے متاثر‘‘ ہیں۔ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اس لیے تینوں کو معافی مانگنی چاہیے۔ معافی نہ مانگی تو عدالت ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرے گی۔ اس کیس کی قیمت 100 کروڑ روپے ہوگی۔

ونود تاوڑے نے اپنے نوٹس میں کہا، ’’میں گزشتہ چار دہائیوں سے سیاست میں ہوں، میری سیاسی زندگی بے داغ رہی ہے۔ اس میں بدعنوانی کا ایک بھی الزام نہیں ہے، لیکن جس طرح کے الزامات میرے خلاف لگائے گئے ہیں وہ بالکل درست نہیں ہیں۔ مجھ پر لگائے گئے الزامات سراسر غلط ہیں۔ ان الزامات کے ذریعے سیاست میں میری شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ان پر سیاسی تعصب کی وجہ سے الزامات لگا رہے ہیں وہ پہلے ’’مجھ پر لگائے گئے الزامات کی تصدیق کریں۔ ثابت کریں کہ ان میں ایک ذرہ بھی سچائی ہے‘‘۔

ونود تاوڑے نے جمعہ کے روز آئی اے این ایس کو بتایا، ’’ملیکارجن کھڑگے، راہل گاندھی اور سپریہ سولے نے الزام لگایا کہ ونود تاوڑے نے لوگوں میں 5 کروڑ روپے تقسیم کیے ہیں۔ لیکن، جب پولیس نے چھان بین کی تو ایسا کچھ بھی سامنے نہیں آیا جس سے یہ واضح ہو کہ میں نے لوگوں میں پیسے بانٹے۔ کانگریس کی پالیسی جھوٹ بولنا اور کسی بھی قیمت پر لوگوں کو گمراہ کرنا ہے۔ اس کے پیش نظر میں نے تینوں رہنماؤں کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔ میں نے نوٹس میں واضح طور پر کہا ہے کہ ’آپ مجھ سے معافی مانگیں، ورنہ میں عدالت جا کر مزید کارروائی کروں گا‘’۔

قابل ذکر ہے کہ 18 نومبر کو پولیس نے نالاسوپارہ کے ویرار ہوٹل سے 9 لاکھ روپے سے زیادہ کی نقدی برآمد کی تھی۔ ونود تاوڑے اس وقت ہوٹل میں موجود تھے۔

اس دوران، بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں پیسے بانٹنے کا الزام لگایا۔ بہوجن وکاس اگھاڑی کے صدر ہتیندر ٹھاکر نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ونود تاوڑے اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر لوگوں میں پیسے بانٹ رہے ہیں۔ ہمارے حامیوں نے موقع سے 9 لاکھ روپے برآمد کر لیے، جسے بعد میں انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا۔

ہتیندر ٹھاکر کا دعویٰ ہے کہ ونود تاوڑے سے ایک ڈائری بھی ملی ہے، جس میں پورا حساب درج ہے۔ دوسری طرف ونود تاوڑے نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کارکنوں کی میٹنگ لے رہے تھے۔ وہ میٹنگ میں مزید لائحہ عمل تیار کر رہے تھے کہ مزید کیا اقدامات کیے جائیں۔

کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی نے ونود تاوڑے کا ویڈیو پوسٹ کرکے سوال اٹھائے تھے۔ راہل نے اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ یہ رقم کس سیف ہاؤس سے آئی ہے؟

بھارت ایکسپریس۔