Bharat Express

Provincial Consultative Meeting: ’’جمعیۃ علماء ہند جذباتیت اور اشتعال انگیزی کو ملت کے لیے زہر سمجھتی ہے…‘‘، مولانا محمود اسعد مدنی کا بیان

صدر جمعیۃ علماء آسام و سابق ایم پی مولانا بدرالدین اجمل نے اپنے تحریری خطبہ میں جمعیۃ علماء ہند کے اکابر کی خدمات اور این آر سی کے تناظر میں جمعیۃ کی کامیاب جدوجہد پر روشنی ڈالی اور حالیہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کو سنگ میل قرار دیا جو جمعیۃ علماء ہند کی چودہ سالہ جد وجہد کا نتیجہ ہے۔

دو روزہ صوبائی مشورہ جمعیۃ علماء ہند۔

نئی دہلی: گوہاٹی آسام کے دارالعلوم گاری گاؤں میں جمعیۃ علماء ہند کا پانچواں دو روزہ صوبائی مشورہ منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں اپنے خطاب میں صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے واضح کیا کہ جمعیۃ علماء ہند نے ہمیشہ اصولی اور نظریاتی موقف اپنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے کبھی مداہنت اور اشتعال انگیزی کا سہارا نہیں لیا اور نہ مسلمانوں کے نفع و نقصان کو نظر انداز کرتے ہوئے جذباتی سیاست کی ہے۔ ہمارا ایک واضح نظریہ اور اصول ہےاور ہم ہمیشہ اسی پر قائم رہے ہیں اور رہیں گے۔ مولانا مدنی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ردعمل کی سیاست میں الجھنے کے بجائے جہد مسلسل کی راہ پر گامزن رہنا ضروری ہے۔ انھوں نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ تعلیم، تہذیب، معاشرت اور معاشیات کے مسائل پر توجہ دیں، کیوںکہ کوئی قوم معیشت اور علم کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی ہے۔

اس سے قبل ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی نے سابقہ کارروائی کی خواندگی کی، انھوں نے اجلاس کی نظامت بھی کی۔ اجلاس میں تنظیمی امور، جدید ممبر سازی، اسلاموفوبیا، صوبوں میں تربیتی پروگرامز اور دیگر مسائل پر تفصیل سے غور کیا گیا اور طے پایا کہ جمعیۃ علماء ہند کے افکارو نظریات پر ایک پییر تیار کیا جائے گا، جس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے ارکان مولانا محمد سلمان بجنوری، مفتی محمد سلمان منصورپوری اور مفتی افتخار احمد قاسمی ہوں گے۔ ملک میں جاری اسلاموفوبیا اور ہیٹ کرائم کے انسداد کی کوششوں کو مزید موثر بنانے کے لیے تمام ریاستوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے علاقے میں ہیٹ کرائم اور اسلاموفوبیا کے واقعات کو جمع کریں اور اس کے لیے کمیٹیاں تشکیل دیں۔ آسام میں ہیٹ کرائم اور ہیٹ اسپیچ کے واقعات کو جمع کرنے کے لیے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے ارکان میں مولانا محبوب حسن قاسمی، مولانا فضل الکریم قاسمی، مولانا عبدالقادر اور مفتی رفیق الاسلام قاسمی شامل ہیں۔ پروجیکٹ مینجمنٹ آفس (پی ایم او) کے تحت انڈیا کو دو حصوں انڈیا چیپٹر(۱)اور انڈیا چیپٹر(۲) میں تقسیم کیا گیا ۔ یہ بھی طے پایا کہ اگلے چھ ماہ میں تمام مثالی اضلاع میں تربیتی پروگرامز منعقد کیے جائیں گے، نیز صوبائی جمعیتوں کو ایک ماہ میں ایک روزہ مشاورتی اجلاس مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اجلاس میں حضرت مولانا عبدالحق مرحوم سابق صدر جمعیۃ علماء آسام، ان کی اہلیہ مرحومہ اور دیگر مرحومین کے لیے ایصال ثواب اور دعائے مغفرت کی گئی، نیز جمعیۃ علماء یوپی کے صدر مولانا عبدالرب اعظمی کی صحت یابی کے لیے دعا کی گئی۔ یہ طے ہوا کہ جمعیۃ علماء ہند کا چھٹا صوبائی اجتماع 10-11 مئی 2025 کو بنگلور میں منعقد ہوگا۔

یہ دو روزہ اجلاس مختلف نشستوں میں نائب صدر جمعیۃعلماء ہند مولانا محمد سلمان بجنوری، مولانا بدرالدین اجمل (صدر جمعیۃ علماء آسام)، مولانا عاقل قاسمی (صدر جمعیۃ علماء مغربی یوپی)، مولانا اسرارالحق مظاہری (صدر جمعیۃ علماء جھارکھنڈ) اور مولانا رفیق احمد مظاہری (صدر جمعیۃ علماء گجرات) کی صدارت میں منعقد ہوا۔

اپنے صدارتی خطاب میں دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث اور جمعیۃ علماء ہند کے نائب صدر مولانا محمد سلمان بجنوری نے عملی قیادت اور اخلاص عمل پر زور دیا۔ انھوں نے کارکنان کو مشورہ دیا کہ وہ جمعیۃ کے افکار و نظریات کا مطالعہ کریں اور اس کی روشنی میں فیصلے کریں۔ صدر جمعیۃ علماء آسام و سابق ایم پی مولانا بدرالدین اجمل نے اپنے تحریری خطبہ میں جمعیۃ علماء ہند کے اکابر کی خدمات اور این آر سی کے تناظر میں جمعیۃ کی کامیاب جدوجہد پر روشنی ڈالی اور حالیہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کو سنگ میل قرار دیا جو جمعیۃ علماء ہند کی چودہ سالہ جد وجہد کا نتیجہ ہے۔ ان کے علاوہ دیگر صدور اجلاس مولانا رفیق احمد مظاہری، مولانا محمد عاقل قاسمی اور مجلس قائمہ کے جنرل سکریٹری مولانا نیاز احمد فاروقی نے خطاب کیا۔

 پہلی اور دوسری نشستوں میں ریاستوں کے صدور و نظمائے اعلیٰ یا مثالی اضلاع کے صوبائی کنوینر حضرات نے اپنے صوبوں کی عددی رپورٹ پیش کی۔ جمعیۃ علماء ہند کے پروجیکٹس کا بھی خلاصہ پیش ہوا۔ نیز آن لائن ممبر سازی پر ایک پرزینٹیشن ہوا، جس میں جمعیۃ کی ممبر سازی بذریعہ ایپ کیے جانے کا طریقہ بتایا گیا۔ 112مثالی اضلاع کےسالانہ کیلنڈر کے مطابق گزشتہ چھ ماہ میں 5692 میٹنگوں کا انعقاد عمل میں آیا، 3541 مقامی یونٹس قائم ہوئیں، اسی طرح 5996 مکاتب قائم ہوئے، اصلاح معاشرہ کے عنوان سے ان مثالی اضلاع میں 4638 اصلاحی جلسے اور 2951 مقامات پر درس قرآن اور 2359 مقامات پر درس حدیث کی مجالس یومیہ یا ہفتہ واری طور پر جاری و ساری ہیں۔ اخیر میں مہتمم مدرسہ دارالعلوم گاری گاؤں مولانا محمد کلیم نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ امیر شریعت آسام مولانا شیخ محمد یحییٰ باسکنڈی نے مہمانوں کا استقبال کیا۔

بھارت ایکسپریس۔