اکھلیش یادو نے سی ایم یوگی کو اکنامک ایڈوائزر بدلنے کا مشورہ دیا، بجٹ پر بی جے پی حکومت کو گھیرا
UP Budget Session: یوپی قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے نیتی آیوگ کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے ریاست کو ترقی کی سمت میں بہت پیچھے قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوشلزم کے بغیر سب کا تعاون، سب کی ترقی یا رام راجیہ ممکن نہیں ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ کئی محکمے ایسے ہیں جن میں بجٹ کا 25 فیصد بھی خرچ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم خرچ نہیں کریں گے تو 5 کھرب کی معیشت کیسے بنے گی۔ ان کے بجٹ پر نظر ڈالیں تو 2017 سے ہر سال بجٹ میں مسلسل کمی آرہی ہے۔ اب صورتحال یہ ہے کہ کئی محکموں میں صرف 25 فیصد ہی خرچ ہوئے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ وہ ریونیو کی وصولی کی جگہ پر دھاندلی کر رہے ہیں یا بجٹ کو بڑا دکھانے کے لیے دھاندلی کر رہے ہیں۔ جب آپ ایسی دھاندلی کریں گے تب ہی آپ کو لائیڈ جیسی کمپنی کی خدمات حاصل کرنی ہوں گی۔ ان کے معاشی مشیر کون ہیں جو انہیں ایسے مشورے دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Lucknow: ایس پی میڈیا ٹویٹر ہینڈل کے ڈائریکٹر منیش جگن اگروال گرفتار، اکھلیش یادو پہنچے پولیس ہیڈکوارٹر
غربت کی سطح سے نیچے کی ریاستوں کی فہرست میں یوپی چوتھے نمبر پر ہے- اکھلیش
منگل کو اسمبلی میں وقفہ سوالات کے بعد مالی سال 2023-24 کے بجٹ کی دفعات پر بحث کے دوران اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ حکومت کا ساتواں بجٹ ہے اور ہر سال حکومت تاریخی اور سب سے بڑا بجٹ پیش کرنے کا دعویٰ کرتی ہے۔ لیکن بہت سارے بجٹ پیش کیے جاتے ہیں، ایسا کرنے کے بعد بھی ریاست کی حالت کئی پیرامیٹرز پر نہیں سدھری ہے۔
اکھلیش نے نیتی آیوگ کی 2020-21 کی رپورٹ کا حوالہ دیا اور بتایا کہ غربت کی سطح سے نیچے 28 ریاستوں کی فہرست میں یوپی نیچے سے چوتھے نمبر پر ہے۔ فاقہ کشی ختم کرنے میں یوپی پانچویں نمبر پر ہے۔ یہ اچھی صحت میں نیچے سے دوسرے نمبر پر ہے اور معیاری تعلیم میں 18ویں نمبر پر ہے۔ ان اعداد و شمار کے ذریعہ حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت کو سماجوادی اصول کو سمجھنا ہوگا۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس یا رام راجیہ سوشلزم کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
-بھارت ایکسپریس