سپریم کورٹ
Supreme Court On Air Pollution: دہلی میں آلودگی کو لے کر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ اس معاملے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ کورٹ روم کے اندر AQI لیول 990 سے اوپر ہے۔ عدالت نے ہدایت دی کہ اگر ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 400 سے نیچے چلا جائے تو بھی GRAP کا چوتھا مرحلہ اس کے اگلے احکامات تک نافذ رہے گا اور تمام NCR ریاستوں کو GRAP کے چوتھے مرحلے کو نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ دہلی حکومت کے حکم کی ہدایات میں ترمیم کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ GRAP-4 کے نفاذ کے ساتھ، 10ویں اور 12ویں جماعت کے طلباء کے لیے بھی آف لائن کلاسز روک دی گئی ہیں۔ تمام اسکول اگلے احکامات تک آن لائن کلاسز کا انعقاد کریں گے۔
عدالت نے حکومت سے پوچھا کہ GRAP کے بارے میں کیا ہدایات ہیں؟
عدالت نے کہا کہ ہم یہاں واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم اپنی اجازت کے بغیر اسٹیج 4 سے نہیں اتریں گے۔ چاہے AQI 300 سے نیچے آجائے۔ عدالت نے سوال پوچھا کہ دہلی حکومت بتائے کہ GRAP کی گائیڈ لائن کیا ہیں؟ GRAP کے نفاذ کی نگرانی کون کر رہا ہے؟ آلودگی کم کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں؟ عدالت نے سماعت کے دوران کہا کہ جب 12 نومبر کو راجدھانی دہلی میں AQI 401 سے تجاوز کر گیا تھا۔ پھر GRAP 4 کو لاگو کرنے میں اتنی تاخیر کیوں ہوئی؟ 14 نومبر کو Amicus Curiae اپراجیتا سنگھ نے دہلی میں خطرناک آلودگی کے بارے میں سپریم کورٹ سے جلد سماعت کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ آج ہم سنگین صورتحال سے دوچار ہیں۔ دہلی حکومت نے ابھی تک کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا ہے۔ ہمیں دہلی کو دنیا کا سب سے آلودہ شہر نہیں بننے دینا چاہیے۔
ایجنسیاں آلودگی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام
گزشتہ سماعت میں عدالت نے دہلی حکومت اور متعلقہ ایجنسیوں کو پھٹکار لگائی تھی۔ عدالت نے پوچھا کہ خطرناک صورتحال پیدا ہونے سے پہلے احتیاطی تدابیر کیوں نہیں کی گئیں؟ پچھلی سماعت کے دوران، سپریم کورٹ نے کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ سے پوچھا تھا کہ جب حالات خراب ہو رہے تھے تو گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان کے فیز 3 کو پہلے کیوں نافذ نہیں کیا گیا۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ خطرناک صورتحال پیدا ہونے سے پہلے اقدامات کیے جانے چاہیے تھے۔ امیکس کیوری نے الزام لگایا ہے کہ دہلی حکومت اور متعلقہ ایجنسیاں آلودگی پر قابو پانے میں پوری طرح ناکام رہی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس