وراٹ کوہلی اورمچل جانسن
نئی دہلی: ٹیسٹ کرکٹ میں خراب فارم کا سامنا کر رہے وراٹ کوہلی پر آسٹریلیا میں رنز بنانے کے لیے کافی دباؤ ہے۔ اس دوران آسٹریلیا کے سابق تیز گیند بازمچل جانسن نے کنگ کوہلی کی حمایت کی ہے۔ مچل جانسن نے کہا کہ وہ سوچ رہے ہیں کہ کیا موجودہ صورتحال وراٹ کوہلی کو 22 نومبر سے پرتھ میں شروع ہونے والی بارڈر-گواسکر ٹرافی میں ہندوستان کے لیے ٹاپ اسکورر بننے کے لیے ضروری عزم فراہم کرے گی۔
کوہلی نے اس سال چھ ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں جن میں ان کی اوسط 22.72 رہی ہے۔ یہ ان کی مجموعی ٹیسٹ اوسط اور آسٹریلیا میں ان کی ٹیسٹ اوسط سے بہت کم ہے۔ ٹیسٹ میچوں میں لیجنڈری بلے باز کا کیریئر اوسط 47.83 ہے۔ آسٹریلیا میں پچھلے چار دوروں میں، انہوں نے 54.08 کی اوسط سے رنز بنائے۔ لیکن اس بار نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر خراب کارکردگی ان کے ذہن میں کہیں نہ کہیں رہ جائے گی۔ ہندوستان کو کیویز کے خلاف ہوم سیریز میں 3-0 سے شکست ہوئی جس میں وراٹ کا مجموعی شراکت صرف 91 رنز تھا۔
جانسن نے اتوار کو ‘دی ویسٹ آسٹریلین’ میں اپنے کالم میں لکھا، ’’حالیہ دنوں میں ان کی فارم بہت اچھی نہیں رہی ہے۔ مجھے حیرت ہے کہ کیا یہ صورتحال انہیں وہ عزم دے گی جس کی انہیں ضرورت ہے یا اس سے وہ مزید دباؤ میں آ جائیں گے۔ ایک مداح کے طور پر، میں شاید انہیں آسٹریلیا میں ایک اور ٹیسٹ سنچری اسکور کرتے دیکھنا چاہوں گا۔‘‘
آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ اوپنر ڈیوڈ وارنر نے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اتوار کو ہیرالڈ سن میں اپنے کالم میں لکھا کہ ہندوستان کے لیے اس اہم سیریز میں آگے بڑھنے کا دباؤ کوہلی کو نئی بلندیوں تک پہنچنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔ وارنر نے کہا، ’’اس ماہ نیوزی لینڈ کے خلاف ہندوستان کی 3-0 کی ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد، لوگ وراٹ کو ختم مان رہے ہیں، لیکن میں واقعی آسٹریلیا کے بارے میں فکر مند ہوں۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔