Bharat Express

Test Cricket

ٹیم انڈیا کے تیزگیند بازجسپریت بمراہ نے سال 2025 کے پہلے ہی دن تاریخ رقم کردی ہے۔ ٹسٹ کے نمبرون گیند بازبمراہ نے رینکنگ اپڈیٹ میں اپنی سبقت مضبوط کردی ہے اورایک ایسا کارنامہ کردکھایا ہے جو اس سے پہلے ہندوستان کا کوئی بھی گیند بازنہیں کرسکا تھا۔

چوتھا ٹیسٹ میچ آسٹریلیا نے جیت لیا ہے۔ کنگاروں نے باکسنگ ڈے ٹیسٹ 184 رنز سے جیت لیاہے۔ اس کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کر لی ہے۔ اب ہندوستان کے لیے ڈبلیو ٹی سی فائنل میں پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔

آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ اوپنر ڈیوڈ وارنر نے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اتوار کو ہیرالڈ سن میں اپنے کالم میں لکھا کہ ہندوستان کے لیے اس اہم سیریز میں آگے بڑھنے کا دباؤ کوہلی کو نئی بلندیوں تک پہنچنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔

سرفراز نے اپنے چوتھے ٹیسٹ میچ میں سنچری بنا کر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سرفراز کے سامنے کیوی ٹیم کے بؤلرس بالکل اوسط درجے کے دکھائی دے رہے تھے۔

سہواگ نے جنوبی افریقہ کے خلاف چنئی میں ٹیسٹ تاریخ کی تیز ترین سنچری بنائی تھی۔ ویرو نے صرف 278 گیندوں میں اپنی ٹرپل سنچری مکمل کی تھی۔ اب اس فہرست میں ہیری بروک دوسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ بروک نے یہ کارنامہ 310 گیندوں میں انجام دیا۔

ٹائیگر نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیسٹ میچ میں سب سے زیادہ گیندوں کا سامنا کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔ چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے انہوں نے 554 گیندوں کا سامنا کیا۔

سڈنی مارننگ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق کرکٹ کے تین طاقتور بورڈز نے نیوزی لینڈ کرکٹ کے صدر مارٹن سنیڈن کی تیار کردہ ایک دستاویز کو نظر انداز کر دیا جس میں ٹیسٹ کرکٹ کو بچانے کے لیے فیوچر ٹور پروگرام (FTP) میں تبدیلی کی سفارش کی گئی تھی۔

IND vs ENG: بھارت نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیم انڈیا نے پلیئنگ الیون میں تبدیلی کی ہے۔ سرفراز خان اور دھرو جریل کو ڈیبیو کا موقع ملا ہے۔ محمد سراج اور رویندرا جڈیجہ کی بھی پلیئنگ الیون میں واپسی ہوئی ہے۔ اکشر …

بی سی سی آئی نے انگلینڈ کے خلاف آخری تین ٹیسٹ کے لیے ٹیم انڈیا کا اعلان کر دیا ہے۔ ٹیم میں ایک نئے چہرے کو بھی موقع ملا ہے۔ وہیں کے ایل راہل اور رویندر جڈیجہ کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ وراٹ کوہلی آخری تین ٹیسٹ میں بھی ٹیم انڈیا کا حصہ نہیں ہیں۔

جسپریت بمراہ کی واپسی کو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے کامیاب واپسی کے طور پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ 2022 میں جسپریت بمراہ کمر کی چوٹ کی وجہ سے تقریباً ایک سال تک کرکٹ کے میدان سے دور رہے۔