نئے امتحانی نظام کے خلاف طلباء کا احتجاج پانچویں دن بھی جاری
نئی دہلی : اتر پردیش پبلک سروس کمیشن کے خلاف طلباء کا احتجاج آج جمعہ (15 نومبر) کو بھی جاری ہے۔ طلبہ کی تحریک کا آج پانچواں دن ہے، آج بھی سینکڑوں احتجاجی طلبہ کمیشن کے دفتر کے باہر سڑکوں پر جمع ہیں۔ احتجاجی طلبا مسلسل ت نعرے بازی کر رہے ہیں اور آج مسلسل پانچویں دن کمیشن کے دفتر کے اطراف کی سڑکوں پر پولیس کی جانب سے بریگیڈ لگا ئی گئی ہیں۔
طلباء کے احتجاج کی وجہ سے لوگوں کی آمد و رفت بند ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ کل وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی پہل پر، کمیشن نے پی سی ایس کا ابتدائی امتحان پرانے طرز پر یعنی ون ڈے ون شفٹ میں کرانے کا مطالبہ مان لیا تھا۔ اس کے علاوہ آر او اور اے آر او کی بھرتی کا امتحان ملتوی کر دیا گیا۔ امتحان کے پیٹرن کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا گیا۔
احتجاج کرنے والے طلبا کی تعداد میں کمی
کہا گیا کہ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی فیصلہ کیا جائے گا۔ تاہم، مشتعل طلباء نے کمیشن کے اس بیان کو قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ دونوں امتحانات پرانے طرز پر ہی کرائے جائیں۔ کمیشن طلبہ کو آپس میں لڑانے کے لیے کام کر رہا ہے، اس لیے جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ تاہم آج احتجاج کرنے والے امیدواروں کی تعداد میں کچھ کمی آئی ہے۔
طلبا کا اعلان
احتجاجی طلبہ کمیشن کے دفتر کے باہر سڑکوں پر جمع ہیں، کمیشن کے اعلان کے باوجود احتجاجی طلبہ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک پیچھےنہیں ہٹیں گے جب تک یہ اعلان نہیں کیا جاتا کہ پی سی ایس کی طرح آر او اے آر او کا ابتدائی امتحان بھی پہلے کی طرح ایک ہی شفٹ میں لیا جائے گا۔ احتجاج کرنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ یہ کمیشن اور حکومت کی پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی پالیسی ہے، ہم نہ بٹیں گے اور نہ ہی پیچھے ہٹیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔