’جب بھی ہندو تقسیم ہوا، ملک کا ایک حصہ الگ ہوا‘،بنٹیں گے تو کٹیں گے پر بولے گجیندر سنگھ شیخاوت
Bantenge To Katenge Slogan: بنٹیں گے تو کٹیں گے کے نعرے کے بارے میں مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے منگل (12 نومبر) کو کہا کہ تاریخ میں جب بھی ہندو تقسیم ہوئے ہیں، تب ہی ملک کا ایک حصہ الگ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کانگریس پر تقسیم کی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ ملک کو تقسیم کرنے والی سیاست کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “کانگریس نے ہمیشہ تقسیم کی سیاست کی ہے، انہوں نے ملک کو مذہب، جائیداد، ذات پات اور زبان کی بنیاد پر تقسیم کیا ہے۔ اب وہ لوگوں کو تقسیم کرکے سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے کپڑوں کا رنگ” زعفران ہماری عزت کی علامت رہا ہے۔ ہمارے لیے یہ سیاست کا نہیں آستھا کا معاملہ ہے۔
‘بنٹیں گے تو کٹیں گے’ کے نعرے پر شیخاوت نے کیا کہا؟
‘بنٹیں گے تو کٹیں گے’ کے تبصرہ پر بی جے پی لیڈر نے کہا، “ہماری کہانیوں میں لکھا ہے کہ اتحاد میں طاقت ہوتی ہے، اب تک جب بھی ہندو تقسیم ہوئے ہیں، وہ حصہ ملک سے الگ ہوا ہے۔ وسطی ایشیا کے فارس سے جس طرح سے افغانستان اور نیپال ہندوستان سے الگ ہوئے وہ تاریخ کی کتابوں میں لکھا ہے۔
#WATCH | Jaipur, Rajasthan | Union Minister Gajendra Singh Shekhawat says, “Congress has always done the politics of division. They have divided the nation on the basis of religion, wealth, caste and language. Now, they want to do politics by dividing the people on the basis of… pic.twitter.com/zBUJxM9qAy
— ANI (@ANI) November 12, 2024
کانگریس نے بتایا اشتعال انگیز نعرہ
ساتھ ہی کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر اشتعال انگیز تقریروں، تفرقہ انگیز نعروں اور اپنی پارٹی کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی ’’بانٹنا اور کٹنا‘‘ (تقسیم اور ذبح) میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘ایک طرف یوگی کہتے ہیں کہ ‘بنٹیں گے تو کٹیں گے’، مودی متضاد نعرہ دیتے ہیں، ’’ایک ہیں تو سیف ہیں‘‘۔میں دونوں لیڈروں سے گزارش کرتا ہوں کہ اس بات پر اتفاق رائے پیدا کریں کہ کس کا نعرہ اپنایا جائے – یوگی جی کا یا مودی کا؟
-بھارت ایکسپریس