مسلمانوں کی غربت اورتعلیمی ومعاشی پسماندگی دور کرنے کے لئے جماعت اسلامی ہند کے زکوۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا کی تشکیل کی گئی ہے، جس نے اپنے ایک سال مکمل کرلئے ہیں۔ تنظیم نے آئندہ سالوں میں 20 شہروں میں مسلمانوں کی صورتحال پر خصوصی توجہ دینے اور ملک سے غربت ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کی رجسٹرڈ ذیلی تنظیم زکوۃ سینٹرانڈیا کے چیئرمین ایس امین الحسن نے آج جماعت اسلامی ہند کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران سینٹرکے طریقہ کار اور عزائم کی تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ سینٹر جمع شدہ رقم کو تین بڑے خانوں میں تقسیم کرکے خرچ کرتا ہے۔ کچھ بنیادی ضروریات کی تکمیل میں ایک بڑا حصہ خرچ کرتا ہے جن میں تعلیم اوربے روزگاروں کے لئے روزگارفراہم کرنا شامل ہے۔ خواتین کی معاشی بہتری کے لئے بھی اسکیم شامل ہیں۔ زکوۃ سے جہاں غریبوں اوربے سہارا لوگوں کو مالی تعاون ملتا ہے، وہیں اس نظام سے سماج کے مالداروں کی دولت کی منصفانہ تقسیم کو بھی فروغ ملتا ہے، جس سے مسلم کمیونٹی میں یکجہتی کا احساس پیدا ہوتا ہے۔
زکوۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا کے چیئرمین ایس امین الحسن نے بتایا کہ ہندو مسلمانوں کو ہم سب کو جمع کرتے ہیں۔ زکوۃ جمع کرتے ہیں اور پھر اس کو مناسب طریقے سے تقسیم کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم ملک کے لوگوں سے ہی پیسہ جمع کریں گے اور ملک کے لوگوں پر ہی خرچ کریں گے۔ گزشتہ ایک سال میں ہم نے 10 شہروں پر توجہ دی ہے اورآئندہ سال 20 شہروں میں کام کریں گے اور پھر جس طرح سے رقم جمع ہوتی جائے گی، شہروں کی تعداد میں اضافہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام میں جن عبادتوں کوبنیادی ستون کی حیثیت حاصل ہے، ان میں ایک اہم ستون زکوۃ ہے۔ نماز جیسی اہم عبادت کے لئے بھی ایک نظام قائم ہے،مسجدیں موجود ہیں جہاں جاکر لوگ اس اہم فریضے کی ادائیگی کرتے ہیں۔ مگر زکوۃ کی ادائیگی کے لئے ایسے ادارے بہت کم ہیں جو منظم طریقے پرمسلمانوں سے زکوۃ وصول کرے اوروہیں کے ضرورتمندوں پرخرچ کرے۔اسی ضرورت کے پیش نظر سال 2022 میں ” زکوہٰ سینٹر انڈیا“ کا قیام عمل میں آیا۔ اس سینٹر نے اول سال ملک کے دس شہروں میں کام کیا اورامسال اس کا دائرہ بڑھا کر بیس شہروں تک پہنچنے کا منصوبہ ہے۔ سینٹر متعلقہ شہرکے مالداروں سے زکوۃ وصول کرتا ہے اور پھر وہاں کی ضرورتوں اورتقاضوں کے مطابق غریبوں اورنادروں پر صرف کرتا ہے۔
ایس امین الحسن نے کہا کہ زکوۃ کے صحیح حقدارکی شناخت کرکے مستحقین تک اس کو پہنچانا ایک حساس اور اہم ذمہ داری ہے۔ زکوۃ سینٹر انڈیا اس ذمہ داری کو بحسن و خوبی نبھا رہا ہے اور وصول کی گئی زکوۃ کو کئی طریقے سے مستحقین تک پہنچاتا ہے۔ مستحقین کی جانچ کے لئے میدان میں اس کی ٹیم کام کرتی ہے۔ بیماروں کا معالجہ، غریب طلباء کو اسکالرشپ اوربھوکوں کو کھانا فراہم کرنے کےعلاوہ ہنرسیکھنے اورچھوٹے چھوٹے کاروبار کے لئے بھی امداد دیتا ہے۔”زکوۃ سینٹر انڈیا“ جمع شدہ فنڈزکو منظم اور موثر طریقے پر تقسیم کرتا ہے تاکہ غریبی سے پاک اور خود انحصار مسلم کمیونٹی بنائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرکے تمام عمل میں شفافیت کا پورا خیال رکھا جاتا ہے۔ پیسہ کہاں سے کتنا، کب آیا اور کس نوعیت سے خرچ ہوا، تمام تفصیلات ہمہ وقت دستیاب ہوتی ہیں۔
پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئےزکوۃ سینٹر انڈیا کے سکریٹری انجینئر عبد الجبار صدیقی صاحب نے کہا کہ ”زکوۃ سینٹر انڈیا“ نے اپنے قیام کے پہلے سال ایک ہزار سے زیادہ ضرورت مند وں کو روزی روٹی کے منصوبے میں اور پانچ سو سے زیادہ لوگوں کو ہنر مندی اور تعلیم میں مدد فراہم کی۔ سینٹر نے ”مواساۃ اسکیم“ کے تحت پانچ سو خاندانوں کی ہزار روپے فی بالغ اور پانچ سو روپے فی بچہ کے حساب سے امداد دی۔ ’زکوۃ سینٹر انڈیا‘ نے جن دس شہروں میں اپنی شاخیں قائم کی، وہاں پندرہ سو سے زیادہ کمیونٹی کے لوگ رضاکارانہ طور پر کام کررہے ہیں۔ دوسرے سال مزید شاخیں قائم کرنے اور پانچ ہزار سے زائد خاندانوں کو سہولیات فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔کانفرنس کی نظامت سینئر صحافی سید خلیق احمد نے کی۔