Bharat Express

Iran-Israel War: ‘ایران غلطی سے بھی اسرائیل پر حملہ نہ کرے’، امریکا نے علی خامنہ ای کو دی وارننگ

یکم اکتوبر کو ایران نے تنازع کے درمیان اب تک کا اپنا سب سے بڑا براہ راست میزائل حملہ کیا۔ اس حملے کے جواب میں  اسرائیل نے 26 اکتوبر کو ایرانی میزائل تنصیبات اور فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کیے تھے۔

ایران غلطی سے بھی اسرائیل پر حملہ نہ کرے'، امریکا نے علی خامنہ ای کو دی وارننگ

مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع ایک بڑا رخ اختیار کر سکتا ہے۔ دراصل Axios نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے کہا کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر ایک اور حملے کی تیاری کی اطلاعات کے درمیان امریکہ نے براہ راست تہران کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسا نہ کرے۔

سوئٹزرلینڈ کے ذریعہ ایران کو بھیجے گئے ایک براہ راست پیغام میں بائیڈن انتظامیہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کو خبردار کیا ہے، کہ ممکنہ حملے پر اسرائیل کا ردعمل اتنا محدود نہیں ہوگا جتنا کہ گزشتہ ہفتے کے حملے میں کیا گیا تھا۔ یہ  حملہ شدید اوربڑا ہو سکتا ہے۔ ایک امریکی اہلکار نے Axios کو بتایا کہ “ہم اسرائیل کو روک نہیں سکیں گے، اور ہم اس بات کو یقینی نہیں بنا سکیں گے کہ اگلا حملہ آخری حملے کی طرح خوف ناک  اور ہدف پر ہوگا۔”

ایران نے ہفتے کے روز حملے کے اشارے دیے تھے

یکم اکتوبر کو ایران نے تنازع کے درمیان اب تک کا اپنا سب سے بڑا براہ راست میزائل حملہ کیا۔ اس حملے کے جواب میں  اسرائیل نے 26 اکتوبر کو ایرانی میزائل تنصیبات اور فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے شروع کیے تھے۔ ایرانی ذرائع کے مطابق ان حملوں میں چار ایرانی فوجی اور ایک شہری ہوگئےتھے۔ اس حوالے سے ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ہفتہ 2 نومبر 2024 کو کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کو یقینی طور پر مناسب جواب دیا جائے گا۔

حملہ پہلے سے  شدید اور خوف ناک ہو سکتا ہے

اسرائیلی آرمی ریڈیو نے نامعلوم امریکی حکام کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ واشنگٹن نے اسرائیل پر حملے کی تیاری کے لیے ایران میں فوجی سرگرمیاں ریکارڈ کی تھیں۔ بائیڈن انتظامیہ کو توقع ہے کہ ایران 26 اکتوبر کو اسرائیل کے فضائی حملوں کا جواب دے گا، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ کب اور کیسے۔ اسی دوران ایرانی پارلیمنٹ کے رکن اور IRGC کے سابق جنرل اسماعیل کواسری نے ہفتے کے روز کہا کہ ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل (SNSC) نے اسرائیل کے خلاف فوجی حملے کی اجازت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ردعمل یکم اکتوبر کے میزائل حملے سے کہیں زیادہ سخت ہو گا، جس میں ایران نے اسرائیل کے اہداف پر تقریباً 200 میزائل داغے تھے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read