لکھنؤ میں ایس پی ۔بی جےپی کے بیچ شروع ہوا پوسٹر وار ، سڑکوں پر نظر آئے ایس پی کے نئے پوسٹر
ملک کی دو ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ یوپی میں 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ ایسے میں یوپی میں سیاسی درجہ حرارت بھی کافی گرم ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انتخابات کے دوران نعرے بازی کو لے کر بھی کافی ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی ‘بٹیں گے تو کٹیں گے ‘ کا نعرہ دے رہی ہے، وہیں اپوزیشن بھی اس حوالے سے مسلسل جارحانہ موقف اپنا رہی ہے۔ بی جے پی کے اس نعرے کے خلاف اب سماج وادی پارٹی نے ایک نیا نعرہ جاری کیا ہے۔ لکھنؤ کی سڑکوں پر ایس پی کے نئے پوسٹر نظر آئے ہیں۔
ایس پی کارکنوں نے پوسٹر لگائے
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے’ بٹیں گے تو کٹیں’ گےکا نعرہ دیا تھا، جس کا مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات میں بھی کافی چرچا ہے۔ ساتھ ہی یوپی کے انتخابات میں اس نعرے پر کافی سیاست کی جا رہی ہے۔ اب سماج وادی پارٹی کے کارکنوں نے بھی یوپی کی راجدھانی میں پوسٹر لگانے شروع کر دیے ہیں۔ لکھنؤ کی سڑکوں پر اکھلیش یادو کی تصویر والے پوسٹر لگے ہوئے ہیں اور ان پر’جڑیں گے تو جیتیں ‘ اور’ستائیس کا ستادیش’ کے الفاظ لکھے ہوئے ہیں۔ یہ پوسٹر سماج وادی پارٹی کے کارکن وجے پرتاپ یادو نے لگائے ہیں۔
سی ایم یوگی نے دیا تھا ‘بٹیں گےتو کٹیں کا نعرہ
آپ کو بتا دیں کہ ایک جلسہ عام کے دوران سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے بنگلہ دیش میں تشدد کا ذکر کرتے ہوئے لوگوں سے متحد رہنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ بنگلہ دیش میں جو غلطیاں ہوئیں وہ ہندوستان میں نہیں ہونی چاہئیں۔ سی ایم یوگی نے پروگرام میں کہا، ’’قوم سے بڑا کوئی نہیں ہوسکتا، قوم تب ہی مضبوط ہوگی جب ہم سب متحد رہیں گے۔‘‘ بٹیں گے تو کٹیں گے۔” انہوں نے کہا، ”ہم بنگلہ دیش میں دیکھ رہے ہیں، وہ غلطیاں یہاں نہیں ہونی چاہئیں۔ ہم متحد رہیں گے، ہم سرخرو رہیں گے، ہم محفوظ رہیں گے اور ہم خوشحالی کی معراج پر پہنچیں گے، اب ان کا یہ بیان الیکشن کے دوران خوب استعمال کیا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس