Bharat Express

Russia Ukraine War: امریکہ نے شمالی کوریا کو خبردار کیا، کہا کہ ‘ یوکرین میں لڑنے والے فوجیوں کی باڈی بیگز میں واپس آئیں گی

اقوام متحدہ میں روس کے ایلچی نے بدھ کے روز سوال کیا کہ جب مغربی ممالک کھل کر یوکرین کی حمایت اور مدد کر رہے ہیں تو شمالی کوریا جیسے اس کے اتحادی یوکرین کے خلاف اس کی جنگ میں ماسکو کی مدد کیوں نہیں کر سکتے۔

ختم ہونے والی ہے روس یوکرین کی جنگ !

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں شمالی کوریا نے اپنے ہزاروں فوجیوں کو یوکرین کی سرزمین پر اتار دیا ہے۔ اس حوالے سے امریکہ نے بدھ کو شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کا نام لے کر خبردار کیا اور کہا کہ روس کے ساتھ یوکرین میں لڑنے والے شمالی کوریا کے فوجیوں کی باڈی بیگز میں واپس آئیں گے۔

کم جونگ ان کو کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے سوچنا چاہیے
امریکی نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ اگر ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا ( ڈی پی آرکے) کے فوجی روس کی حمایت میں یوکرین میں داخل ہوتے ہیں تو وہ یقینی طور پر باڈی بیگز میں واپس آئیں گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس لیے میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ کو مشورہ دوں گا کہ وہ اس طرح کے لاپرواہ اور خطرناک اقدام کے بارے میں دو بار سوچیں۔

روس نے کہا- اگر امریکہ یوکرین کی مدد کر سکتا ہے تو شمالی کوریا ہماری مدد کیوں نہیں کر سکتا؟
اقوام متحدہ میں روس کے ایلچی نے بدھ کے روز سوال کیا کہ جب مغربی ممالک کھل کر یوکرین کی حمایت اور مدد کر رہے ہیں تو شمالی کوریا جیسے اس کے اتحادی یوکرین کے خلاف اس کی جنگ میں ماسکو کی مدد کیوں نہیں کر سکتے۔ روس کے واسیلی نیبنزیا کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ، برطانیہ، جنوبی کوریا، یوکرین اور دیگر کی جانب سےتیکھی  بحث کا سامنا کرنا پڑا۔
جنوبی کوریا کے سفیر نے سوالات اٹھائے
امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک نے روس پر الزام لگایا کہ وہ ماسکو کی مدد کے لیے شمالی کوریا (ڈی پی آرکے) سے فوجیوں کی تعیناتی کے ساتھ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اقوام متحدہ کے بانی چارٹر کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں جنوبی کوریا کے سفیر جنکوک ہوانگ نے کہا کہ جارحیت کی حمایت کرنا، جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی مکمل خلاف ورزی اورغیر قانونی ہے۔
مزید کہا کہ شمالی کوریا کی طرف سے روس میں فوج بھیجنے سے متعلق کوئی بھی سرگرمی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بدھ کے روز کہا کہ شمالی کوریا کے تقریباً 10,000 فوجی پہلے ہی مشرقی روس میں موجود ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ انہیں یوکرین کی سرحد کے قریب روس کے کرسک علاقے میں جنگی کارروائیوں میں مدد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
روس کی مدد پر امریکہ سخت ایکشن لے گا۔
امریکہ نے بدھ کو روس کے خلاف مزید سخت کارروائی کرتے ہوئے 398 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ بھارت، روس، چین، ہانگ کانگ، یو اے ای، ترکی، تھائی لینڈ، ملائیشیا، سوئٹزرلینڈ سمیت ایک درجن سے زائد ممالک کی ان کمپنیوں پر الزام ہے کہ وہ روس کو لڑنے اور اسے پابندیوں سے بچنے میں مدد دینے سے متعلق مصنوعات اور خدمات فراہم کرتے ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ اور محکمہ داخلہ کی ان کوششوں کا مقصد ان تمام ممالک کو سزا دینا ہے جو کریملن کو مادی امداد فراہم کر رہے ہیں یا بصورت دیگر فروری 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد سے روس پر لگائی گئی ہزاروں پابندیوں سے بچنے میں مدد کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read