اتر پردیش میں 9 اسمبلی سیٹوں پر 13 نومبر کو ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ اس کے لیے تمام جماعتوں نے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھی تمام 9 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ تاہم پارٹی نے ایک بار پھر ایک بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ یوپی بی جے پی کے صدر بھوپیندر چودھری نے پہلی بار پارٹی کی اس حکمت عملی پر کھل کر بات کی ہے۔بھوپیندر چودھری نے کہا کہ پارٹی ان تمام 9 سیٹوں پر پوری طاقت کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہے اور اسے جیت کا یقین ہے۔ انتخابات سے پہلے بوتھ سطح پر کئی پروگرام چلائے گئے۔ پارٹی ممبر سازی مہم کے ذریعے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا۔
مسلمانوں کو ٹکٹ نہ دینے پر یہ بات کہی
جب بھوپیندر چودھری سے پوچھا گیا کہ آپ کی پارٹی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کرتی ہے لیکن جب وہ تنظیم بناتی ہے تو اس میں مسلمانوں کو شامل کیوں نہیں کر پاتی۔ اب بھی جب ٹکٹ دینے کی بات آتی ہے تو بھارتیہ جنتا پارٹی مسلم امیدواروں کو ٹکٹ کیوں نہیں دیتی؟ اس سوال کے جواب میں بھوپیندر چودھری نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا الیکشن لڑنے کا اپنا طریقہ کار ہے۔ ہم جیت کے مطابق منصوبہ بندی کر کے الیکشن لڑتے ہیں۔ جہاں تک آپ نے مسلم سماج کی بات کی، ہم ایک ایسی جماعت ہیں جو سب کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔ ہم سب کو یکساں نمائندگی دینے کی بات کرتے ہیں۔ اب ہم نے جن نئے اراکین کی تقرری کی ہے ان میں اقلیتوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ انتخابی سیاست میں ہم معاشرے کے سامنے اپنے نظریات کو موثر انداز میں پیش کرنے اور سیاسی طور پر موثر نتائج لانے پر توجہ دیتے ہیں اور ہم اسی کے مطابق آگے بڑھتے ہیں۔ ہماری ترجیح صرف الیکشن لڑنا نہیں جیتنا بھی ہے۔
ضمنی الیکشن کی تیاریوں پر بھوپیندر چودھری نے کیا کہا؟
بھوپیندر چودھری نے کہا کہ 9 اسمبلیوں کے لیے ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے تنظیمی نقطہ نظر سے اس کے لیے پوری تیاری کر لی ہے۔ بی جے پی کارکنوں پر مبنی عوامی تنظیم ہے۔ ہمارے کارکن اس خیال کے ساتھ بڑی تعداد میں آگے آتے ہیں۔ ہم نے بوتھ کی سطح سے لے کر ان انتخابات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تیاریاں کی ہیں۔ ہم اس الیکشن کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ ہم سب سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں پوری تیاری کے ساتھ الیکشن میں جائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔