بھارت ایکسپریس کے چیئرمین اپیندر رائے 'کاشی کا کایا کلپ ' میگا کانکلیو میں شمع روشن کرتے ہوئے
مہادیو کے شہر کاشی میں آج بھارت ایکسپریس نیوز چینل کی جانب سے ‘کاشی کا کا یا کلپ’ کا نکلیو کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ بھارت ایکسپریس کے چیئرمین، سی ایم ڈی اور چیف ایڈیٹر اپیندر رائے نے جمعہ کی صبح ہوٹل رمدا، بنارس کینٹ میں کا نکلیو کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کاشی کی شاندار تاریخ کے بارے میں بات کی۔
”کاشی کا کا یا کلپ” کانکلیو کے اسٹیج پر، بھارت ایکسپریس کے چیئرمین، سی ایم ڈی اور ایڈیٹر ان چیف اوپیندر رائے، بھارت ایکسپریس گروپ کے منیجنگ ایڈیٹر رادھے شیام رائے اور اتر پردیش حکومت کے وزیر رویندر جیسوال نے شمع روشن کر کے پروگرام کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر سی ایم ڈی اوپیندر رائے نے کہا کہ بنارس اب مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ پی ایم مودی کا لوک سبھا حلقہ بننے کے بعد بنارس میں سیاحوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ کاشی وشوناتھ کوریڈور ان کے ذریعہ یہاں بنایا گیا تھا۔ 2022 میں، 7 کروڑ سے زیادہ لوگ بابا وشوناتھ کے درشن کرنے بنارس پہنچے۔ یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔”
تصویر- بھارت ایکسپریس کے سی ایم ڈی اوپیندر رائے، ڈائریکٹر رادھے شیام رائے اور یوپی حکومت کے وزراء
’مہابھارت کے مطابق کاشی پانچ ہزار سال پرانا ہے‘
انہوں نے کہا کہ بنارس کی تحریری تاریخ 3 ہزار سال پرانی ہے تاہم جب ہم مہابھارت کا متن پڑھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ساڑھے 5 ہزار سال پہلے دادا بھشم ہستینا پور سے کاشی آئے تھے۔ ’’بھیشم نے کاشی کے بادشاہ کی بیٹیوں امبا، امبیکا اور امبالیکا کے لیے منعقد کیے گئے سویموار میں حصہ لیا تھا۔‘‘
’’بھیشم بغیر بلائے اس سویموار میں آئے تھے۔ اس نے وہاں کے تمام بادشاہوں کو للکارا اور شہزادیوں کو زبردستی اغوا کر لیا اور تینوں شہزادیوں کو اپنے سوتیلے بھائی وچتراویریہ سے شادی کرنے کے لیے ہستینا پور لے گیا۔
‘ہمارا سناتن دھرم دنیا کا قدیم ترین مذہب ہے’
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح ہم نے کاشی کی تاریخ ساڑھے 5 ہزار سال پہلے تک لکھی ہے۔ اور جب سناتن دھرم کی بات آتی ہے تو اس کے 11,000 سال پرانے ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔ دنیا کا کوئی دوسرا عقیدہ یا مذہب اتنا پرانا نہیں ہے۔‘‘
“سناتن دھرم بعد میں ہندو مت کہلانے لگا، اس ہندو مذہب کے 7 ہزار سال پرانے ہونے کے ثبوت بھی موجود ہیں۔ جین مت اور بدھ مت کی تاریخ تقریباً 3 ہزار سال پرانی ہے۔ عیسائیت ڈھائی ہزار سال پہلے قائم ہوئی تھی۔ اسلام کی تاریخ تقریباً 14 سال پرانی ہے۔ “سکھ فرقہ تقریباً 500 سال پہلے قائم ہوا تھا۔”
سی ایم ڈی اوپیندر رائے نے کہا، ”دیگر تمام مذاہب جہنم اور جنت کی سیڑھیوں میں پھنس جاتے ہیں۔ لیکن سناتن دھرم نجات کی بات کرتا ہے۔ اور، نجات فراہم کرنے والا شہر کاشی ہے۔ صحیفوں میں کاشی کو زمین کا داخلی مقام کہا گیا ہے۔
“کہا جاتا ہے کہ ایک بار جب کوئی آکر کاشی میں سکونت اختیار کر لیتا ہے اور بھگوان شیو پاروتی کا شلوگ پڑھتا ہے تو وہ کبھی کاشی نہیں چھوڑتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کاشی ایک ایسا شہر ہے جو ’موکش‘ فراہم کرتا ہے۔ ‘موکش’ وہ ہے جو روحیں جنت اور جہنم سے آگے جانے کے بعد حاصل کرتی ہیں۔ اس میں روح تمام بندھنوں سے آزاد ہو جاتی ہے۔
اس کانکلیو میں مختلف شخصیات کے ذریعے بدلتے بنارس کی تصویر کو دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس لیے تجدیدِ نو ضروری ہے۔
تجدید نو کا مطلب ہے “نئی توانائی اور زندگی” کو شامل کرنا۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے افراد، تنظیمیں یا کمیونٹیز خود کی بہتری، تجدید یا تبدیلی کی طرف قدم اٹھاتی ہیں۔ عام طور پر اسے صحت، ذہنیت یا طرز زندگی کو بہتر بنانے کے تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔
کایا کلپ مختلف پہلوؤں جیسے جسمانی صحت، ذہنی صحت، روحانیت اور سماجی تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ ایک طرح سے تعمیر نو اور ترقی کا عمل ہے، جس کے ذریعے فرد یا برادری اپنے مقاصد حاصل کر سکتی ہے۔
تصویر- بھارت ایکسپریس کے چیئرمین ا پیندر رائے اور یوپی حکومت کے وزیر رویندر جیسوال۔
کاشی، قدیم ترین شہروں میں سے ایک
کاشی دنیا کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ یہ ملک کا واحد شہر ہے جس کے تین نام ہیں – کاشی، وارانسی اور بنارس۔ پچھلی ہزاروں سال کی تاریخ میں اسے کئی بار کئی بادشاہوں اور شہنشاہوں نے ازسر نو جوان کیا ہے۔ ملک کے موجودہ وزیر اعظم اس شہر سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔
کاشی پریاگ راج اور ایودھیا شہروں سے زیادہ دور نہیں ہے۔ یہاں سے ان دونوں شہروں کے لیے نقل و حمل کے مناسب ذرائع دستیاب ہیں۔ اور، مودی حکومت ملک کے ساتھ اپنا رابطہ بڑھانے پر زور دے رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔