آدتیہ ٹھاکرے کے خلاف الیکشن لڑیں گےملندیورا
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیو سینا پوری تیاری کے ساتھ اسمبلی انتخابات میں ہر سیٹ پر مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ پارٹی نے اب راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ ملند دیورا کو شیوسینا کے یو بی ٹی کے آدتیہ ٹھاکرے کے خلاف ورلی سیٹ پر کھڑا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ایکناتھ شندے کی شیوسینا آدتیہ ٹھاکرے کے خلاف امیدوار کا فیصلہ کرنے میں مصروف ہے، جس کے لیے پارٹی نے کل کئی ناموں پر غور کیا۔ بی جے پی کی ترجمان شائنا این سی شیو سینا میں شامل ہونے اور اس سیٹ سے الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں، بالکل اسی طرح جیسے نیلیش رانے شیو سینا میں شامل ہوئے ہیں اور کودال سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
مراٹھی اداکارہ سوشانت شیلر کے نام پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ پھر ملند دیورا پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی ہیں، جنہیں لوک سبھا انتخابات میں ورلی کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
پارٹی کا خیال ہے کہ ورلی میں کٹر مراٹھی متوسط طبقے، ماہی گیر برادری اور متمول طبقے کا مرکز ہے، جسے ملند اپنے حق میں لے سکتے ہیں۔ ایم این ایس نے پہلے ہی سندیپ دیشپانڈے کو میدان میں اتارا ہے اور اسے شیو سینا سے حمایت ملنے کی امید ہے، لیکن شندے آدتیہ کے خلاف شیو سینا کے امیدوار کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے جمعرات کو ہی ورلی سے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ ملند دیورا اس وقت راجیہ سبھا کے رکن ہیں اور جنوبی ممبئی سے تین بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔ دیورا کو لوک سبھا انتخابات کے دوران ورلی کو سنبھالنے کا کام سونپا گیا تھا۔ آدتیہ کا حلقہ ہونے کے باوجود یو بی ٹی کو ورلی اسمبلی میں صرف 6500 ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی۔
دیورا کے میدان میں آنے کے ساتھ ہی سہ رخی مقابلہ ہوگا جہاں ایک طرف آدتیہ ٹھاکرے ہوں گے اور دوسری طرف ایم این ایس کے سندیپ دیشپانڈے ہوں گے۔
مہاراشٹر کی 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے 20 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کو 105، شیوسینا کو 56، این سی پی کو 54 اور کانگریس کو 44 سیٹیں ملی تھیں۔ تاہم انتخابات کے بعد شیوسینا نے این ڈی اے سے الگ ہو کر این سی پی-کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت بنائی۔ شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ بن گئے۔
بھارت ایکسپریس۔