امریکی صدارتی انتخابات کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس ریلیاں نکالتے ہوئے ملک بھر میں گھوم رہے ہیں۔ اس دوران سابق صدر براک اوباما نے جارجیا میں کملا ہیرس کے ساتھ انتخابی مہم چلائی اور ایک جلسہ عام سے خطاب بھی کیا۔ اس دوران اوباما نے ہٹلر کے حوالے سے ٹرمپ کو شدید نشانہ بنایا۔
کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے لیے جارجیا میں ایک تقریب میں پہنچنے اوباما نے خبردار کیا کہ ٹرمپ کو ایک اور موقع دینا بہت بڑی غلطی ہوگی۔ اوباما نے کہا کہ ہمیں ایسا آمر نہیں چاہیے جو اپنے دشمنوں کو سبق سکھانے کا ارادہ رکھتا ہو۔ آپ کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔ اب امریکہ کو اس باب سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
اوباما نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ آپ یہ کیسے سوچ سکتے ہیں کہ ٹرمپ آپ کے لیے بہتر کام کریں گے۔ یہ شخص صرف اپنے بارے میں سوچتا ہے۔
اوباما، آپ کی دوستی بہت معنی رکھتی ہے!
جارجیا میں ایک ریلی کے دوران کملا ہیرس نے اوباما کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اوباما کی 2008 کے صدارتی انتخابی مہم نے لاکھوں امریکی شہریوں کو متاثر کیا تھا۔ انہوں نے جس طرح اس ملک کی قیادت کی، اس نے ہم سب کو اکٹھا رکھا۔ وہ کافی متاثر کن ہے۔ آپ کی دوستی اور مجھ پر آپ کا اعتماد بہت معنی رکھتا ہے۔
انتخابات میں ہٹلر کا چرچا کیوں؟
ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق چیف آف اسٹاف جان کیلی نے ایک انٹرویو کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ سابق صدر ٹرمپ ان کے سامنے کئی بار ایڈولف ہٹلر کی تعریف کر چکے ہیں۔ کیلی کا دعویٰ ہے کہ ٹرمپ نے انہیں بتایا کہ ہٹلر نے کچھ اچھے کام کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ ایک فاشسٹ کی تعریف پر بالکل فٹ بیٹھتے ہیں۔
کیلی نے الزام لگایا کہ ٹرمپ نے مجھ سے کہا تھا کہ وہ ہٹلر کی فوج کے جرنیلوں جیسے لوگ چاہتے ہیں۔ تاہم ٹرمپ نے جان کیلی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نہیں، میں نے ایسا کبھی نہیں کہا۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا۔ وہ کہانیاں بنا رہے ہیں ۔ وہ پہلے بھی ایسا کر چکے ہیں۔ انتخابات سے عین قبل اس طرح کی باتیں کرنا ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔
بھارت ایکسپریس۔