Bharat Express

BRICS Summit 2024: پانچ سال بعد ہوں گے پی ایم مودی اور شی جن پنگ آمنے سامنے، دنیا دیکھے گی دو ایشیائی ممالک کی طاقت

اس بار مودی-جن پنگ کی دو طرفہ ملاقات کئی لحاظ سے پچھلی ملاقات سے مختلف ہے۔ آج کے دور میں جب دنیا کے دو حصوں میں جنگ جاری ہے ،جن میں سے ایک خود روس ہے جو برکس سربراہی اجلاس کو منعقد کر رہا ہے۔

پانچ سال بعد ہوں گے پی ایم مودی اور شی جن پنگ آمنے سامنے، دنیا دیکھے گی دو ایشیائی ممالک کی طاقت

برکس سربراہی اجلاس 2024 کا انعقاد روس کے شہر کازان میں کیا جا رہا ہے، جس کا آغاز 22 اکتوبر کو ہوا، سربراہی اجلاس 24 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ آج 23 اکتوبر کو ایک تاریخی دن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ آج تقریباً 5 سال بعد چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم مودی ایک دوسرے کے ساتھ دو طرفہ ملاقات میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔ سکریٹری خارجہ وکرم مصری نے کازان شہر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ اس دوران پوری دنیا کی نظریں اس پر جمی ہوں گی۔ اس سے قبل سال 2019 میں چین اور ہندوستان کے سرکردہ رہنماؤں نے برازیل میں منعقدہ برکس سربراہی اجلاس میں دو طرفہ میٹنگ میں شرکت کی تھی۔

اس بار مودی-جن پنگ کی دو طرفہ ملاقات کئی لحاظ سے پچھلی ملاقات سے مختلف ہے۔ آج کے دور میں جب دنیا کے دو حصوں میں جنگ جاری ہے ،جن میں سے ایک خود روس ہے جو برکس سربراہی اجلاس کو منعقد کر رہا ہے۔ ایسے میں جب ایشیائی ممالک کے دو طاقتور ترین رہنما آمنے سامنے ہوں گے تو اس کے اثرات عالمی سطح پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس ملاقات کو اور بھی خاص سمجھا جا رہا ہے کیونکہ صرف 2 روز قبل ہی بھارت اور چین نے جاری سرحدی تنازعہ کو ختم کرنے کی تصدیق کی ہے۔ اس سے پوری دنیا کو یہ پیغام بھی گیا ہے کہ دونوں پڑوسی اپنے مفادات کے لیے بہت سنجیدہ ہیں۔

کینیڈا کے بارے میں بات ہو سکتی ہے

بھارت اور چین ایشیا کے دو طاقتور ترین ملک ہیں۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ دونوں ممالک نے حال ہی میں ایک دوسرے کے ساتھ 4 سال سے جاری سرحدی تنازع کو جس طرح ختم کیا ہے، اس سے مستقبل میں اچھے تعلقات کی بنیاد رکھنے میں واقعی مدد ملے گی۔ ایسے موقع پر دونوں ممالک کے سرکردہ رہنماؤں کی ایک ہی چھت کے نیچے موجودگی اسے اور بھی خاص بنا دیتی ہے۔ ساتھ ہی کینیڈا کے مسائل پر دونوں ممالک کو ایک ساتھ کھڑے دیکھا جا سکتا ہے کیونکہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو چین اور بھارت پر مختلف الزامات لگا چکے ہیں۔ دوسری جانب چین کی جانب سے ملک میں ہونے والے انتخابات میں ملی بھگت کا الزام لگایا گیا تو دوسری جانب نجر کےقتل کو لے بھارت کو نشانہ بنایا گیا۔

بھارت ایکسپریس