'ثبوت نہیں دے رہے، صرف سنگین الزامات لگا رہے ہیں'، وزارت خارجہ کینیڈین وزیراعظم ٹروڈو پر برہم
MEA On Justine Trudeau: ہندوستان نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے متعلق بیان پر شدید احتجاج کیا جس کے لیے ٹروڈو نے اعتراف کیا کہ ان کے پاس ٹھوس شواہد نہیں ہیں۔ دریں اثنا، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت نے ستمبر 2023 کے بعد بھارت کے ساتھ کوئی معلومات شیئر نہیں کیں۔
‘ثبوت نہیں دے رہے، صرف الزامات لگا رہے ہیں’
وزارت خارجہ نے کہا، “کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے سنگین الزامات لگائے، لیکن کوئی بھی معلومات شیئر نہیں کی گئیں۔ جسٹن ٹروڈو کا کل کا بیان بھی یہی ثابت کرتا ہے۔ ہم ان کے تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے سفارت کاروں کی حفاظت کے بارے میں تشویش ہے اور اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے اپنے سفارت کاروں کو ہندوستان واپس بلایا ہے اور ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان کئی طرح کے تعلقات ہیں اور ہمارے بہت سے طلباء بھی وہاں تعلیم حاصل کرنے گئے ہیں۔
حوالگی کے لیے بھیجی گئی درخواست کا کیا ذکر
وزارت خارجہ نے کہا، “26 حوالگی کی درخواستیں حکومت کینیڈا کو بھیجی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ اور ملزمین کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا گیا، جن میں گرجیت سنگھ، گرندر سنگھ، گرپریت سنگھ، لکھبیر سنگھ لنڈا اور ارشدیپ سنگھ گل شامل ہیں۔ کینیڈین حکومت نے ہمارے مطالبے پر کوئی کارروائی نہیں کی اور یہ بہت سنگین ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا، “نجر کا نام حوالگی کی فہرست میں نہیں ہے، لیکن اس کے خلاف کچھ اور بھی سنگین الزامات تھے۔ ان 26 افراد میں لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ لوگ بھی شامل ہیں”۔ جسٹن ٹروڈو نے بدھ (16 اکتوبر) کو اعتراف کیا کہ ان کی حکومت نے خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کی کینیڈا کی سرزمین پر ہلاکت کے حوالے سے ہندوستان کو حقیقی ثبوت فراہم نہیں کیے تھے۔
-بھارت ایکسپریس