Bharat Express

Justine Trudeau

غزہ کے الشفا اسپتال میں گزشتہ ہفتے 32 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اب اس اسپتال میں کم از کم 650 مزید مریض ہیں۔ اس اسپتال کے چاروں طرف اسرائیلی فوج نے قبضہ کر رکھا ہے۔ جسے اسپتال کے ڈاکٹر 'سرکل آف ڈیتھ' کہہ رہے ہیں۔

ایس جے شنکر نے کہا قونصلیٹ کے سامنے تشدد ہوتا ہے اور لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور یہی نہیں لوگوں کو ڈرایا بھی جاتا ہے۔ کیا آپ لوگ اسے نارمل سمجھتے ہیں؟

جیسے جیسے کینیڈا اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، اور کینیڈا اپنی مجرمانہ تاریخ سے آگاہ ہونے کے باوجود دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہا ہے کہ نجر صرف ایک مذہبی رہنما تھا۔

  جمعرات کو اپنی رپورٹ میں کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ایک یونٹ سی بی سی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کینیڈا کی حکومت نے ایک سکھ شخص کے قتل کی ایک ماہ تک جاری رہنے والی تحقیقات میں انسانی اور انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کی ہیں۔

ٹروڈو اس عرصے کے دوران ہندوستان کے اندر کسی بھی عوامی سرگرمیوں یا دوروں میں شرکت کرنے سے قاصر رہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ انہیں متبادل پرواز کا بندوبست کرنے میں دو دن لگے، جو کہ سربراہان مملکت کے معمول کے مصروف شیڈول کو دیکھتے ہوئے قابل ذکر ہے۔

ذرائع سے خبر یہ ملی کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس مسئلے پر امریکہ کے صدر جوبائیڈن،برطانیہ کے وزیراعظم رشی سنک اور فرانس کے صدر ایمونل میکرون سے بات کی ہے اور اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ اور آسٹریلیا نے کینیڈا کے الزامات پر "گہری تشویش" کا اظہار کیا۔

خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے سوال کے جواب میں کہا کہ 'انتخابات میں ابھی دو سال باقی ہیں۔میں بطور وزیراعظم کام کرتا رہوں گا۔

میں سمجھتا ہوں کہ کمیونٹی کے معاملے پر، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ چند لوگوں کے اقدامات پوری کمیونٹی یا کینیڈا کی نمائندگی نہیں کرتے۔ اس کا دوسرا پہلو، ہم نے قانون کی حکمرانی کے احترام کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور ہم نے غیر ملکی مداخلت کے بارے میں بات کی۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا کہ وہ اور ان کی اہلیہ سوفی گریگوئر ٹروڈو علیحدگی اختیار کر رہے ہیں۔وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹس پر پوسٹ کیے گئے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ان کے فیصلے سے قبل ان کے ساتھ "بہت سی معنی خیز اور مشکل گفتگو ہوئی ہے۔

کینیڈا میں ہندوستانی طلباء کو ان دنوں ملک بدری کا خطرہ ہے۔ ایجوکیشن ویزا پر کینیڈا پہنچنے والے تقریباً 700 ہندوستانی طلباء کے آفر لیٹر جعلی پائے گئے ہیں۔ یہ معاملہ اس وقت زیر بحث آیا جب ان طلباء نے کینیڈا میں مستقل رہائش کے لیے درخواست دی۔