Bharat Express

Afzal Ansari: ‘بنٹوگے تو کٹوگے’ نعرہ نہیں، کوڈ ورڈ ہے، مختار انصاری کے بڑے بھائی کا یوگی حکومت پر حملہ

سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے یوگی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات سے پہلے ماحول بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایس پی ایم پی نے کہا، ’’ضمنی انتخابات بہت پہلے ہوجانا چاہیے تھا لیکن اسے روک دیا گیا۔‘‘

ایم پی افضال انصاری

Afzal Ansari: بہرائچ میں مورتی وسرجن جلوس پر پتھراؤ کے بعد پھوٹ پڑے تشدد کو پانچ دن ہوچکے ہیں لیکن اب تک حالات کشیدہ ہیں۔ اب اس پورے معاملے پر سیاسی بحث شروع ہو گئی ہے۔ سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے یوگی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات سے پہلے ماحول بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایس پی ایم پی نے کہا، ’’ضمنی انتخابات بہت پہلے ہوجانا چاہیے تھا لیکن اسے روک دیا گیا۔‘‘ نعرہ دیا گیا کہ بنٹوگے تو کٹوگے۔ یہ نعرہ نہیں بلکہ کوڈ ورڈ تھا۔ انتشار پسند عناصر کو پیغام تھا کہ جو کرنا ہے کرو۔

ضمنی انتخابات کے لیے ماحول بنانے کی کوشش – افضل

انصاری نے کہا، حکومت صرف تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ اپنی ناکامیوں کو بھی کامیابیاں کہنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جب بہت کوششوں کے بعد بھی ماحول خراب نہ ہوا تو ‘بنٹوگے تو کٹوگے’ کا کوڈ ورڈ جاری کر دیا گیا۔ ایس پی ایم پی نے کہا، بھارتیہ جنتا پارٹی اچھی طرح سمجھ چکی ہے کہ یوپی میں خالی سیٹوں پر انتخابات سب کے ساتھ ہو سکتے تھے۔ لیکن خوف اور دہشت تھی، اسی لیے یوپی کے انتخابات روک دیے گئے۔ پورے ملک میں جہاں بھی سیٹیں خالی تھیں وہاں الیکشن ہوئے، لیکن یوپی کو روک کر رکھا گیا۔ ہم یہ تبھی کریں گے جب ماحول بدلے گا۔ ماحول بنانے کی کوشش کی گئی۔ نعرہ دیا گیا کہ بنٹوگے تو کٹوگے۔ ماحول پھر بھی خراب نہیں ہوا لیکن ان کے اس  کوڈ ورڈ کو… یہ کوئی نعرہ نہیں ہے، یہ ان انتشار پسند عناصر کے لئے کوڈ ورڈ ہے… کہ جو کرنا ہے کرو۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ افضال انصاری جس بیان کا حوالہ دے رہے ہیں ‘ بنٹوگے تو کٹوگے’ سی ایم یوگی نے 26 اگست کو آگرہ میں دیا تھا۔ ایک ریلی میں سی ایم یوگی نے کہا کہ قوم سے بڑا کوئی نہیں ہو سکتا۔ سی ایم یوگی نے یہ بیان بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم کو لے کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں- Citizenship Act S.6A: بنگلہ دیش سے ہندوستان آنے والے پناہ گزینوں کو ملے گی شہریت، سپریم کورٹ کا 4:1 سے بڑا فیصلہ

ملزم محمد دانش گرفتار

وہیں بہرائچ میں مورتی وسرجن کے دوران ہوئے تشدد کے بعد پولیس کی کارروائی جاری ہے۔ پولیس نے تشدد کے ملزم محمد دانش عرف راجہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر میں دانش کا نام چوتھے نمبر پر ہے۔ وہ نیپال فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ تاہم عبدالحمید اور اس کے دو بیٹے تاحال فرار ہیں۔

-بھارت ایکسپریس