Bharat Express

Arvind Kejriwal: اروند کیجریوال کی ہریانہ کے لوگوں سے اپیل، ‘جھاڑو کا بٹن اتنا دبائیں کہ…’

بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے مجھے جیل میں ڈال دیا ہے۔ میرا قصور یہ ہے کہ دس سال دہلی کے وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے میں نے اچھے اسکول بنائے۔

اروند کیجریوال کی ہریانہ کے لوگوں سے اپیل، 'جھاڑو کا بٹن اتنا دبائیں کہ...'

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال اس وقت ہریانہ اسمبلی انتخابات کی مہم میں مصروف ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  انہوں نے دعوی کیا ہے کہ AAP کے بغیر ہریانہ میں حکومت نہیں بنے گی۔

انہوں نے رانیہ میں کہا کہ ہمیں ہریانہ کی خدمت کا موقع دو، یہاں بھی ہم اچھے اسکول بنائیں گے اور بجلی مفت کریں  گے۔ آپ کہیں گے کہ حکومت میں نہیں آرہے، کیسے کریں گے؟ میرا جواب ہے کہ جو بھی حکومت بن رہی ہے وہ ہمارے بغیر نہیں بن رہی۔ ہم کام کرائیں گے۔ دہلی کے لوگوں نے بی جے پی-کانگریس چھوڑ کر آپ کو چن لیا تھا اور پھر ان دونوں پارٹیوں کو بھول گئے تھے۔ جھاڑو کا بٹن اتنا دبانا کہ بٹن خراب ہو جائے ہے۔

وہ میری ایمانداری کو ٹھیس پہنچانا چاہتے تھے – کیجریوال

بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے مجھے جیل میں ڈال دیا ہے۔ میرا قصور یہ ہے کہ دس سال دہلی کے وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے میں نے اچھے اسکول بنائے۔ دہلی اور پنجاب میں لوگوں کو مفت بجلی دی۔ بزرگوں کو مفت تیرتھ کی سہولت فراہم کریں۔ کوئی کرپٹ آدمی اتنا کام نہیں کر سکتا۔ دہلی میں بجلی مفت کرنے میں تین ہزار کروڑ لگے۔ اگر وہ کرپٹ ہوتے تو تین ہزار کروڑ اپنی جیب میں ڈال لیتے۔ ہریانہ میں بجلی مفت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ 22 ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتیں ہیں۔ وہاں بجلی سب سے مہنگی ہے۔ انہوں نے مجھے جیل میں ڈال دیا کیونکہ وہ میری ایمانداری کو ٹھیس پہنچانا چاہتے تھے۔ میرے کٹرّدشمن بھی کہتے ہیں کہ کیجریوال بدعنوان نہیں ہو سکتا۔ مجھے جیل میں توڑنے کی کوشش کی، میری انسولین بند کر دی۔ اوپر والے  کے  کرم سے آج میں آپ کے سامنے زندہ ہوں۔

‘وہ ہماری روح کو توڑ نہیں سکتے’

اروند کیجریوال نے کہا کہ وہ میری ہمت توڑنا چاہتے تھے، لیکن میں ہریانہ سے ہوں، ہریانہ کے لوگ مضبوط ہیں، ہماری ہمت نہیں توڑی جا سکتی۔ میں اقتدار میں آنے کے لیے آپ سے ووٹ مانگنے نہیں آیا ہوں۔ میں نے دہلی میں اقتدار چھوڑ دیا ہے۔

اے اے پی کے قومی رابطہ کار نے کہا کہ مجھ سے کسی نے استعفیٰ نہیں مانگا۔ میں نے خود استعفیٰ دے دیا۔ دہلی کے لوگوں سے کہا کہ اگر دوبارہ منتخب ہوا تو میں وزیراعلیٰ بنوں گا۔ ہمیں ایک موقع دیں، ہم ہریانہ کی بھی خدمت کریں گے۔ یہاں بھی اسکول اچھے ہوں گے، بجلی مفت ہوگی۔ آپ کہیں گے کہ حکومت میں نہیں آرہے، کیسے کریں گے؟

بھارت ایکسپریس