آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان
Tirupati Laddoo Row: آندھرا پردیش میں، تروپتی بالاجی مندر کے پرساد کے لڈو میں جانوروں کی چربی کے استعمال کی خبر کے بعد سے شروع ہونے والا سیاسی ہنگامہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب اس معاملے میں ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور اداکار پون کلیان نے کہا، ‘اگر ایسا واقعہ کسی چرچ یا مسجد کے ساتھ ہوتا تو ملک میں افراتفری مچ جاتی۔ یہ پوری دنیا میں بحث کا موضوع بن جاتا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آندھرا پردیش کے ڈپٹی سی ایم پون کلیان نے کہا، ‘جب اس سے کروڑوں ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، تو وہ کہتے ہیں کہ ہمیں یہ مسئلہ نہیں اٹھانا چاہیے، کیونکہ ہم سیکولر ہیں۔ کیا ہندوؤں کے جذبات نہیں ہیں؟
11 دن کے اپواس پر ہیں ڈپٹی سی ایم پون کلیان
دریں اثنا، ڈپٹی سی ایم پون کلیان نے 1 اکتوبر تک 11 دن کا ایک رسمی اپواس شروع کیا ہے، جس کے بعد وہ بھگوان وینکٹیشور سے معافی مانگنے کے لیے تروملا کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جسے انہوں نے “تروپتی پرسادم میں اپوترتا لانے کی بدنیتی پر مبنی کوشش” قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ جن سینا نے تروپتی کے لڈو بنانے میں استعمال ہونے والے گائے کے گھی میں جانوروں کی چربی ملنے کی رپورٹ کے بعد سناتن دھرم تحفظ کونسل کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔
جانئے کیس کی مکمل تفصیل؟
تروپتی مندر میں لڈو پرسادم پر تنازعہ گزشتہ ہفتے بدھ 18 ستمبر کو شروع ہوا، جب چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو کی ٹی ڈی پی نے گجرات میں ایک سرکاری لیب کی رپورٹ پر اعتراض کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی پچھلی حکومت کے دوران مچھلی کا تیل اس کے دور حکومت میں تروپتی سے لیے گئے گھی کے نمونوں میں بیف ٹیلو اور جانور کی چربی پائی گئی۔ تاہم YSRCP نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Yusuf Meher Ali; who united the whole country: یوسف مہر علی جنہوں نے پورے ملک کو متحد کر دیا، ان کیلئے رو پڑا تھا ’بمبئی‘
YSRCP چیف جگن ریڈی نے لڈو تنازع پر پی ایم مودی کو لکھا خط
دوسری طرف، وائی ایس آر سی پی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اس معاملے کے تعلق سے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نائیڈو تروملا تروپتی دیوستھانم کی پوترتا، سالمیت اور وقار کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس دوران سابق سی ایم ریڈی نے کہا کہ ٹی ڈی پی سربراہ نائیڈو جانتے ہیں کہ مشکوک کوالٹی کا گھی استعمال نہیں کیا جاتا ہے اور انہوں نے ان پر جھوٹے الزامات لگانے کا الزام لگایا۔
-بھارت ایکسپریس