Bharat Express

Kidnapping Case: اپنے ہی اغوا کا منصوبہ بنایا، اہل خانہ سے تاوان کا مطالبہ کیا، 3 گرفتار

پولیس نے بتایا کہ شبھم نے اپنے دوست ادھو کی مدد سے تقریباً ایک ماہ قبل اغوا کی کہانی بنا کر اپنی فیملی سے بھاری رقم نکالنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ چونکہ شبھم کے دادا ایک رجسٹرار تھے اور شبھم کے والد کا کیبل/ڈش ٹی وی کا بہت اچھا کاروبار ہے اور شبھم گوڑ کے چچا کا رئیل اسٹیٹ کا کاروبار ہے اور ان کا کوئی بیٹا بھی نہیں ہے۔

نوئیڈا نیوز

نوئیڈا: نوئیڈا کے ایکسپریس وے پولیس اسٹیشن نے ایک نوجوان سمیت تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے جس نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر خود کو اغوا کرنے اور اپنے اہل خانہ سے تاوان مانگنے کی سازش کی تھی۔ شبھم گوڑ نام کا نوجوان ٹی سی ایس میں کام کرتا تھا اور اسے شراب اور گانجہ کا شوق تھا۔ اس کے ساتھ اس کے اور بھی بہت سے اخراجات تھے۔ اس کے دوسرے دوستوں پر بھی کافی قرضہ تھا، اسے اتارنے کے لیے اس نے اغوا کی جھوٹی سازش رچی اور اپنے گھر والوں سے رقم کا مطالبہ کیا۔

معلومات دیتے ہوئے پولیس نے بتایا کہ 10 ستمبر کو رات 9.30 بجے جے پی کاسموس سیکٹر 134 نوئیڈا سے شبھم گوڑ کی گمشدگی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ ساتھ ہی گھر والوں نے بتایا تھا کہ شبھم گوڑ کے موبائل سے گھر والوں کو کال کی گئی تھی اور شبھم گوڑ کو چھوڑنے کے بدلے رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اس معاملے میں 17 ستمبر کو پولیس نے مقامی انٹیلی جنس اور خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم سندیپ، انکت کمار اور شبھم گوڑ کو ہریانہ سے حراست میں لیا اور تھانے لے آئی۔ پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران یہ واقعہ سامنے آنے پر پولیس نے تینوں کو گرفتار کر لیا۔

پورے واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے پولیس نے بتایا کہ 10 ستمبر کو رات 9.50 بجے شبھم گوڑ نے اپنے دوست ادھو کے ساتھ مل کر اس کے اغوا کا منصوبہ بنایا۔ ادھو کے دوست انکت کمار، سندیپ اور دیپک نے اس منصوبے میں اس کا ساتھ دیا۔ پلان کے مطابق، شبھم دہلی کے راستے ہریانہ کے ریواڑی شہر پہنچا اور اس کے دوستوں نے اپنے موبائل سے شبھم گوڑ کی ماں کو فون کیا اور شبھم کو چھوڑنے کے لیے رقم کا مطالبہ کیا۔

پولیس نے بتایا کہ شبھم نے اپنے دوست ادھو کی مدد سے تقریباً ایک ماہ قبل اغوا کی کہانی بنا کر اپنی فیملی سے بھاری رقم نکالنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ چونکہ شبھم کے دادا ایک رجسٹرار تھے اور شبھم کے والد کا کیبل/ڈش ٹی وی کا بہت اچھا کاروبار ہے اور شبھم گوڑ کے چچا کا رئیل اسٹیٹ کا کاروبار ہے اور ان کا کوئی بیٹا بھی نہیں ہے۔

اس لیے سب نے ایک منصوبہ بنایا اور پلاننگ کے مطابق 10 ستمبر کو شبھم گوڑ کو بلایا، اسے ننگلی پیٹرول پمپ کے قریب سیکٹر 134 میں بلایا اور پلان کے مطابق کرائے پر ایک کار لے آیا۔ جس میں سب بیٹھ کر ریواڑی چلے گئے اور وہاں پہنچنے کے بعد شبھم گوڑ کی ماں سے شبھم گوڑ کے موبائل سے پیسے مانگے گئے۔

اس واقعہ میں ملوث ملزم انکت کی بہن کی شادی فروری میں ہوئی تھی۔ اس پر بہت قرض تھا اور سندیپ، دیپک، ادھو کو بھی پیسوں کی ضرورت تھی اور شبھم گوڑ یہاں صرف 25000 روپے میں ٹی سی ایس کمپنی میں کام کرتا ہے اور اس کے شراب اور گانجے کے اخراجات کافی ہیں اور فلیٹ کا کرایہ الگ سے ہوتا ہے اور وہ جانتا تھا کہ اس کے باپ کے پاس بہت پیسہ ہے۔ لالچ کی وجہ سے اس نے ادھو کے ساتھ ایک منصوبہ بنایا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read