مولانا توقیر رضا خان نے سی ایم یوگی کی تعریف کی
لکھنؤ: اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کے سربراہ مولانا توقیر رضا نے سی ایم یوگی کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں بہت کچھ کہا ہے۔ لیکن یوگی حکومت نے ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہے جو ریاست کا ماحول خراب کرنا چاہتے تھے۔
مولانا توقیر رضا نے کہا، ’’ایودھیا میں کچھ لوگ ٹوپی پہنے مندر میں گائے کا گوشت ڈالنے جارہے تھے۔ اس وقت اگر سی ایم یوگی چاہتے تو انہیں مسلمان ظاہر کرکے کارروائی کرسکتے تھے۔ لیکن، انہوں نے اس معاملے کو بے نقاب کیا اور بتایا کہ مندر میں گائے کے گوشت کے واقعے میں ہندو ملوث تھے۔ پولیس نے واقعے میں ملوث تمام لوگوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔
سی ایم یوگی کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’سی ایم یوگی نے راجدھرم کا پالن کیا۔ وہ ہماری طرف بھی توجہ دیں اور کچھ مسائل حل کریں۔ ہمیں بی جے پی اور آر ایس ایس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اگر وہ اپنا کام ایمانداری سے کریں تو ہمیں اس حکومت کا ساتھ دینے میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن جب حکومت بے ایمان ہو رہی ہو تو ہمارا ضمیر گواہی نہیں دے گا کہ ہم خاموش رہیں۔؎
مولانا توقیر رضا نے کہا، ’’ریاست میں امن و امان ٹھیک نہیں ہے، غنڈوں کو آزادی ہے اور مسلمانوں کے ساتھ ظلم کرنے کی آزادی ہے۔ مجھے اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ آیا ایسے دہشت گردوں کو مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت سے تعاون حاصل ہے۔ لیکن ملک میں ہندوتوا کی سرگرمیوں پر پابندی لگنی چاہیے۔‘‘
کولکتہ عصمت دری اور قتل کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، ’’کولکتہ میں جو کچھ بھی ہوا، اگر وہاں بی جے پی اقتدار میں ہوتی تو پوری دنیا میں جو مہم چلائی گئی، وہ شاید نہ ہوتی۔ ممتا بنرجی کی حکومت کو گرانے اور اسے بدنام کرنے اور وہاں صدر راج نافذ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ کلکتہ میں کیا ہوا، ہر جگہ ایسے ہی واقعات ہوئے۔ حکومت اتراکھنڈ میں نرس کے ساتھ جو ہوا اسے چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کے لیے بی جے پی اور ہندوتوا تنظیمیں ذمہ دار ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔