امریکہ میں صدارتی انتخابات کے حوالے سےٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان آج پہلی Debate
امریکا میں 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس نے اپنا ایجنڈا عوام کے سامنے رکھ دیا ہے۔ کملا ہیرس نے سی این این کو اپنے پہلے انٹرویو میں کہا کہ صدارتی امیدوار بننے کے بعد بھی ان کے معاملات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ کملا ہیرس نے کہا کہ اگر وہ الیکشن جیت کر صدر بنتی ہیں تو وہ ٹرمپ کی پارٹی کے رہنماؤں کو بھی اپنی حکومت میں وزیر بنائیں گی۔ کملا ہیرس کا ماننا ہے کہ ایسا کرنے سے عوام کے لیے اچھا کام کیا جا سکتا ہے۔
کملا ہیرس نے غزہ جنگ پر کھل کر بات کی
انٹرویو کے دوران جب کملا ہیرس سے غزہ جنگ کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو کملا ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی حفاظت کا پورا حق حاصل ہے۔ اس جنگ میں کئی بے گناہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ اب یہ جنگ بند ہونی چاہیے اور اسرائیل اور حماس کو مذاکرات کرکے یرغمالیوں کی آزادی کے لیے معاہدہ کرنا چاہیے۔ کملا نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ صدر بنتی ہیں تو وہ پہلے دن سے ہی امریکہ میں متوسط طبقے کے لوگوں کی معاشی حالت بہتر کرنے کے لیے کام کریں گی۔ یہ ان کے ایجنڈے کی ترجیح ہے۔ روزمرہ کی چیزیں سستی کی جائیں گی، تاکہ لوگ آرام سے کام کرسکیں۔
ٹرمپ کی پارٹی کے سربراہ کو کابینہ میں رکھیں گی
کملا ہیرس نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے مختلف نظریات کے لوگوں کا ہونا ضروری ہے۔ اس لیے جیتنے کے بعد ہم اپنی کابینہ میں ریپبلکن رکن شامل کریں گی، اس سے امریکی عوام کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔ حکومت کلین توانائی میں بھی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ اگرچہ کملا ہیرس نے 2020 کے انتخابات میں فریکنگ پر پابندی لگانے کی حمایت کی تھی، لیکن اب انہوں نے اس سے انکار کر دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، کملا ہیرس لائیو انٹرویو تک نہیں دے سکتیں
انتخابات میں کملا ہیرس کو سخت ٹکر دینے والے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹرویو کے حوالے سے سوالات اٹھا دیے۔ انہوں نے پوچھا کہ یہ انٹرویو لائیو کیوں نہیں ہے؟ یہ انٹرویو پہلے ریکارڈ اور ایڈٹ کیا گیا، کیونکہ کملا ہیرس میں لائیو انٹرویو دینے کی ہمت نہیں ہے۔
بھارت ایکسریس