Bharat Express

Rahul Gandhi On Hindenburg Research ہنڈن برگ کی رپورٹ پر راہل گاندھی نے مودی سرکار سے پوچھے تین اہم سوالات،کہا-سرمایہ کاروں کی رقم ڈوبی تو کون ہوگا ذمہ دار؟

راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا اور اس معاملے میں تین بڑے سوال پوچھے۔ رائے بریلی، یوپی کے رکن پارلیمان نے کہا کہ “چھوٹے خوردہ سرمایہ کاروں کے اثاثوں کی حفاظت کے ذمہ دار سیبی نے چیف کے خلاف سنگین الزامات پر سمجھوتہ کیا ہے۔

امریکی تحقیقی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے ایک نئی رپورٹ میں مارکیٹ ریگولیٹر سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پوری بُچ پر اڈانی گروپ سے ملی بھگت  کا براہ راست الزام لگایا، جس کے بعد ہندوستانی سیاست کافی گرم ہوگئی۔ اتوار (11 اگست 2024) کو لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا اور اس معاملے میں تین بڑے سوال پوچھے۔ رائے بریلی، یوپی کے رکن پارلیمان نے کہا کہ “چھوٹے خوردہ سرمایہ کاروں کے اثاثوں کی حفاظت کے ذمہ دار سیبی نے چیف کے خلاف سنگین الزامات پر سمجھوتہ کیا ہے۔ ملک بھر کے ایماندار سرمایہ کاروں کے پاس  حکومت سے اہم سوالات ہیں۔

راہل گاندھی کے سوالات

راہل گاندھی نے اپنے  ایکس  پوسٹ میں جو تین سوالات اٹھائے ہیں وہ  یہ ہیں کہ ‘سیبی کے چیئرمین مادھبی پوری بچ نے ابھی تک استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟ اگر سرمایہ کار اپنی محنت سے کمائی گئی رقم کھو دیتے ہیں، تو کون جوابدہ ہوگا… پی ایم مودی، سیبی چیئرمین، یا گوتم اڈانی؟ انتہائی سنگین الزامات کے سامنے آنے کے بعد، کیا سپریم کورٹ ایک بار پھر اس معاملے کا از خود نوٹس لے گی؟

کانگریس ایم پی کے مطابق، “اب یہ بہت واضح ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جے پی سی کی تحقیقات سے اتنے خوفزدہ کیوں ہیں اور اس سے کیا انکشاف ہو سکتا ہے”۔ راہل گاندھی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں شروع میں انہوں نے کرکٹ میچ کے امپائر کا بھی ذکر کیا جو سمجھوتہ (فکسنگ کے تناظر میں) ہے۔ انہوں نے ایک سوال اٹھایا اور ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے ایک بڑے بین الاقوامی میچ کا امپائر سمجھوتہ کرلے گا تو اس میچ کا کیا ہوگا؟  کانگریس کے قومی صدر ملکاارجن کھرگے نے سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پر لگائے گئے الزامات پر کہا کہ اس گھوٹالے کی تحقیقات کے لیے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جب تک جے پی سی اس معاملے کی تحقیقات نہیں کرتی، اس بات کے خدشات موجود رہیں گے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان کے آئینی اداروں کے ساتھ سمجھوتہ کرکے اپنے اتحادی کی حفاظت کرتے رہیں گے جنہیں گزشتہ سات دہائیوں میں سخت محنت سے بنایا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔