Bharat Express

Hamas Israel War : اسرائیل کو کسی بھی حال میں گولہ بارود نہ دینے کا مطالبہ، راج ناتھ سنگھ کو لکھے گئے خط میں کیا گیا ان باتوں کا ذکر

اس خط میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اسرائیل کو فوجی ہتھیاروں اور جنگی سامان کی سپلائی کے لیے مختلف ہندوستانی کمپنیوں کو برآمدی لائسنس اور اجازت جاری رکھنے پر تشویش ہے۔

اسرائیل کو کسی بھی حال میں گولہ بارود نہ دینے کا مطالبہ، راج ناتھ سنگھ کو لکھے گئے خط میں کیا گیا ان باتوں کا ذکر

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ مزیدخوفناک رخ اختیار کرتی جارہی ہے  ۔ دونوں ایک دوسرے پر خودکش حملے کر رہے ہیں۔ ادھر اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ وہ حماس کو تباہ کرنے کے بعد ہی دم لے  گا۔ اسی دوران ایران میں مقیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو بھی قتل کر دیا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ اس میں اسرائیل کا ہاتھ ہے۔

اس واقعے کے بعد ایران اور دیگر ممالک کے بھی جنگ میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ بھارت بھی اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایک بڑی جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کے درمیان، سابق ججوں، سفارت کاروں، کارکنوں، مصنفین اور ماہرین اقتصادیات سمیت ملک کے 25 شہریوں کے ایک گروپ نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو خط لکھ کر اسرائیل کو اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا لائسنس منسوخ کرنے پر زور دیا ہے۔

گروپ نے خط میں تشویش کا اظہار کیا

اس خط میں کہا گیا ہے کہ ہمیں اسرائیل کو فوجی ہتھیاروں اور جنگی سامان کی سپلائی کے لیے مختلف ہندوستانی کمپنیوں کو برآمدی لائسنس اور اجازت جاری رکھنے پر تشویش ہے۔ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) نے واضح طور پر فیصلہ دیا ہے کہ اسرائیل اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

کمپنیوں کو لائسنس نہ دینے کا مطالبہ

30 جولائی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو کسی بھی فوجی مواد کی فراہمی بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ہندوستان کی ذمہ داریوں اور ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 51 (C) کے ساتھ آرٹیکل 21 کے مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہوگی۔ اس لیے ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ زیر بحث برآمدی لائسنس منسوخ کر دیں اور اسرائیل کو فوجی سازوسامان فراہم کرنے والی کمپنیوں کو نئے لائسنس کو دینا بند کر دیں۔

کئی ہندوستانی کمپنیاں اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ کام کر رہی ہیں

آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستان کی کئی سرکاری اور نجی کمپنیاں اسرائیلی دفاعی پیداواری کمپنیوں کے ساتھ مل کر ہتھیار بنانے میں کام کررہی  ہیں۔ یہ ہندوستانی کمپنیاں اپنی مصنوعات کے زیادہ حصے اسرائیلی کمپنیوں کے لیے تیار کرتی ہیں۔

خط میں تین ہندوستانی کمپنیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے – Munitions India Limited (MIL), Premier Explosives Limited (PEL) اور Adani-Elbit Advanced Systems India Limited۔

بھارت ایکسپریس

Also Read