Bharat Express

Harbhajan Singh on MS Dhoni: دھونی پر عجیب وغریب سوال پوچھنے پر ہربھجن سنگھ کو آیا غصہ ، کہا بیٹنگ میں ان کے قریب بھی نہیں، ویڈیووائرل

ایم ایس دھونی کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین وکٹ کیپروں میں سے ایک رہے ہیں۔ اپنے بین الاقوامی کیریئر کے 538 میچوں میں انہوں نے مجموعی طور پر 829 مرتبہ وکٹ کیپر کے طور پر بلے بازوں کو آؤٹ  کیا ہے

دھونی پر عجیب وغریب سوال پوچھنے پر ہربھجن سنگھ کو آیا غصہ ، کہا بیٹنگ میں ان کے قریب بھی نہیں، ویڈیووائرل

سابق بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ پاکستانی مداح کے سوال پر اپنے تبصرے کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایک پاکستانی مداح نے حال ہی میں ‘ایکس ‘ پر سوال پوچھا کہ ایم ایس دھونی اور محمد رضوان میں سے بہتر کھلاڑی کون ہے؟ اس پر ہربھجن غصے میں آگئے اور انہوں نے سوشل میڈیا پر تیکھا تبصرہ کیا، جو وائرل ہو رہا ہے۔

اس کا تیکھا جواب دیتے ہوئے ہربھجن سنگھ نے لکھا، یہ کیسا فضول سوال ہے، بھائیو، اس کوبتائیں، دھونی رضوان سے بہت آگے ہیں اور اگر آپ خود رضوان سے پوچھیں تو وہ آپ کو اچھا جواب دے گے۔ میں رضوان کوپسند کرتا ہوں، وہ بہت اچھا کھلاڑی ہے اور ہمیشہ ٹیم کی جیت کے لیے کھیلتا ہے، لیکن یہ موازنہ بالکل غلط ہے۔دھونی  آج کے دور میں بھی وکٹ کیپنگ کے معاملے میں ان سے بہتر کوئی نہیں ہے۔”

دھونی بمقابلہ رضوان: وکٹ کیپنگ ریکارڈز

ایم ایس دھونی کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین وکٹ کیپروں میں سے ایک رہے ہیں۔ اپنے بین الاقوامی کیریئر کے 538 میچوں میں انہوں نے مجموعی طور پر 829 مرتبہ وکٹ کیپر کے طور پر بلے بازوں کو آؤٹ  کیا ہے،دھونی نے اپنے تاریخی کیریئر میں 195 مرتبہ بلے باز کو اسٹمپ کیا اور وکٹ کے پیچھے کھڑے ہوکر 634 کیچ بھی لیے۔

دوسری جانب محمد رضوان اب بھی ان سے  بہت پیچھے  ہیں ۔ پاکستانی کرکٹرز نے اب تک 206 بین الاقوامی میچوں میں 201 بلے بازوں کو پویلین بھیج چکے ہیں۔ ان کے نام 17 اسٹمپنگ اور 184 کیچز ہیں۔دھونی وکٹ کیپنگ کے ریکارڈ کے معاملے میں بہت  دور کی بات ہے  ، یہاں تک کہ رشبھ پنت بھی ان سے آگے ہیں۔

بیٹنگ میں بھی ان کے قریب بھی نہیں

بیٹنگ ریکارڈ کی بات کریں تو سابق بھارتی کپتان ایم ایس دھونی نے اپنے بین الاقوامی کیریئر میں 17,266 رنز بنائے۔ ان میں انہوں نے 16 سنچریاں اور 108 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ دوسری جانب رضوان بطور بلے باز صرف 7017 رنز بنا سکے ہیں، جس میں ان کے نام 6 سنچریاں اور 51 نصف سنچریاں شامل ہیں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read