پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی۔ (فائل فوٹو)
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے ڈوڈہ میں دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے کے دوران ہندوستانی فوج کے پانچ جوانوں کی شہادت پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اس حملے کے بارے میں محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ڈی جی پی کوفوراً برخاست کر دینا چاہیے۔ کیونکہ گزشتہ 32 مہینوں میں تقریباً 50 فوجی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ موجودہ ڈی جی پی سیاسی طور پر چیزوں کو درست کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کا کام پی ڈی پی کو توڑنا، لوگوں اور صحافیوں کو ہراساں کرنا اور لوگوں کو دھمکیاں دینا ہے۔
محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ ڈی جی پی زیادہ سے زیادہ لوگوں پر یواے پی اے لگانے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ ہمیں یہاں فکسر کی ضرورت نہیں، ہمیں ڈی جی پی کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس پہلے بھی دوسری ریاستوں کے ڈی جی پیز رہے ہیں اور انہوں نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ کسی نے فرقہ وارانہ بنیادوں پر کام نہیں کیا جیسا کہ اب کیا جا رہا ہے۔ جب سے یہ ڈی جی پی آئے ہیں، تب سے زیادہ جانیں جارہی ہیں۔ میرے خیال میں وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔
دراصل جموں کے ڈوڈہ ضلع میں پیر کی دیر رات دہشت گردوں نے دراندازی کی۔ علاقے میں بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملتے ہی فوج نے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ اس پر دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ شروع ہو گئی۔ فوج نے بھی جوابی کارروائی شروع کر دی۔ مقابلے کے دوران دہشت گردوں کی گولی لگنے سے ایک افسر سمیت چار فوجی جوان شہید ہو گئے۔ فوج کے سینئر افسران نے بھی 5 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
اس حملے کے بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی ایکشن میں نظر آئے۔ معلومات کے مطابق، راج ناتھ سنگھ نے آرمی چیف جنرل اوپیندر دیویدی کو فون کیا اور کہا کہ دہشت گردوں اور ان کی تنظیموں کے بارے میں کوئی سستی نہیں ہونی چاہیے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی آرمی چیف سے ڈوڈہ میں دہشت گردوں کے ساتھ جاری انکاؤنٹر کے بارے میں معلومات لی۔
بھارت ایکسپریس۔