سینٹرل بیوروآف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے، جومیڈیکل داخلہ امتحان نیٹ-یوجی کے مبینہ پیپرلیک معاملے کی تحقیقات کررہی ہے، جمعرات کوسپریم کورٹ میں اپنی اسٹیٹس رپورٹ داخل کی۔ سی بی آئی نے یہ رپورٹ سیل بند لفافہ میں داخل کی۔ تاہم جمعرات کوسپریم کورٹ میں پیپرلیک کیس کی سماعت اگلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنے آج کی سماعت کے دوران کہا کہ معاملے کی سماعت آئندہ ہفتے پیر کو ہوگی۔ اس پر ایس جی نے کہا کہ وہ پیر اور منگل کو یہاں پرنہیں ہیں۔ پھرچیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے، اب معاملے کی سماعت جمعرات (18 جولائی) کو ہوگی۔ ساتھ ہی عدالت نے مرکزاور این ٹی اے کے حلف نامہ کو ریکارڈ پر لے لیا۔ چیف جسٹس نے عرضی گزاروں کو جواب داخل کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ میں نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کی طرف سے اپنا حلف نامہ داخل کردیا گیا ہے۔ این ٹی اے نے حلف نامہ میں بتایا کہ مقابلہ جاتی امتحانات کے لئے پیپربنانے سے متعلق سخت سیکورٹی سسٹم پر عمل کیا جاتا ہے۔ کئی موضوعاتی ماہرین کی موجودگی میں پیپربنائے جاتے ہیں۔ انہیں سیل بند لفافے میں رکھا جاتا ہے۔ سی سی ٹی وی کی نگرانی میں پرنٹنگ کرائی جاتی ہے۔ سخت سیکورٹی اورجی پی ایس ٹریکراورڈیجیٹل لاک کے ساتھ پیپرکو امتحانی مراکز میں بھیجا جاتا ہے۔
پیپرلیک میں اب تک 11 گرفتاری
دوسری طرف، سی بی آئی نے پیپرلیک معاملے میں منگل کو پٹنہ سے ایک امیدوار سمیت 2 اور لوگوں کو گرفتار کرلیا۔ اس گرفتاری کے ساتھ ہی جانچ ایجنسی کی طف سے اب تک معاملے میں 11 افراد گرفتارہوچکے ہیں۔ ایک افسر نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہے جب ایجنسی نے پیپرلیک سے متعلق مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں کسی امیدوار کو گرفتار کیا ہے۔ سی بی آئی نے نالندہ کے رہنے والے نیٹ-یوجی امیدوارسنی اورگیا کے رہنے والے امیدوار رنجیت کمارکے والد کوگرفتارکیا ہے۔
جانچ ایجنسی کی طرف سے جانکاری دی گئی کہ سی بی آئی نے پیپرلیک معاملے میں بہار سے اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا ہے، جبکہ مہاراشٹر کے لاتور اورگجرات کے گودھرا میں مبینہ ہیرا پھیری کے سلسلے میں ایک ایک ملزم کو گرفتارکیا۔ جبکہ دہرہ دون میں سازش کے سلسلے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔