Bharat Express

Supreme Court Judgement on Jallikattu: جلی کٹو، کمبالا اور بیل گاڑیوں کی دوڑ پر دائر نظرثانی کی عرضی پر جلد سماعت کے لیے تیارسپریم کورٹ

سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے تمل ناڈو حکومت کے قانون کو درست قرار دیا تھا، جس میں جلی کٹو کو کھیل کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا تھا کہ تمل ناڈو کا جانوروں پر ظلم ایکٹ 2017 جانوروں کو ہونے والے درد اور تکلیف کو کافی حد تک کم کرتا ہے۔

جلی کٹو، کمبالا اور بیل گاڑیوں کی دوڑ پر دائر نظرثانی کی عرضی پر جلد سماعت کے لیے تیارسپریم کورٹ

سپریم کورٹ نےسانڈ، بیلوں کی  دوڑ یعنی جلی کٹو، کمبالا اور تمل ناڈو، کرناٹک اور مہاراشٹر سمیت دیگر ریاستوں میں بیل گاڑیوں کی دوڑ کے بارے میں سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کے فیصلے کے بعد دائر نظرثانی کی درخواست پر جلد ہی سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل سدھارتھ لوتھرا نے سی جے آئی کے سامنے بیان دیا اور جلد سماعت کا مطالبہ کیا، جس پر سی جے آئی نے کہا کہ آپ میل بھیجیں  کے کب  سماعت ہوگی۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے تمل ناڈو حکومت کے قانون کو درست قرار دیا تھا، جس میں جلی کٹو کو کھیل کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا تھا کہ تمل ناڈو کا جانوروں پر ظلم ایکٹ 2017 جانوروں کو ہونے والے درد اور تکلیف کو کافی حد تک کم کرتا ہے۔

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ جلی کٹو، جسے اروتھازووتھل بھی کہا جاتا ہے، بیلوں کے ساتھ کھیلا جانے والا ایک کھیل ہے، جو پونگل میں فصلوں کی کٹائی کے دوران منعقد کیا جاتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سماجی کارکنوں اور اس گیم کے حامیوں کے درمیان کشیدگی کا ایک طویل سلسلہ تھا اور اس کی انتہا 2014 میں عدالت کی جانب سے پابندی کی صورت میں ہوئی۔ کارکنوں کا کہنا تھا کہ یہ کھیل مردوں اور بیلوں کے درمیان جسمانی مقابلے کی وجہ سے جانوروں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ دوسرے کیمپ نے دلیل دی کہ کسی کو بھی اس کھیل پر پابندی لگانے کا حق نہیں ہے، کیونکہ یہ ریاست کی روایت اور ثقافت کا حصہ ہے۔

بھارت ایکسپریس